سلیکٹڈ لوگ سلیکٹڈ فیصلے ہی کرتے ہیں، رانا ثنا اللہ

یونان حادثہ، کشتی میں سوار پاکستانیوں کی تعداد 350 ہے، وزیر داخلہ

فائل فوٹو


اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ لوگ سلیکٹڈ فیصلے ہی کرتے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ نے ہم نیوز کے پروگرام صبح سے آگے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف عدالت کی اجازت سے بیرون ملک علاج کے لیے گئے جبکہ نواز شریف فی الحال سیاسی سرگرمیاں شروع نہیں کرنا چاہتے اور وہ ابھی ڈاکٹروں کے مشورے پر عمل کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اخترمینگل نے حکومت سےعلحیدگی کا فیصلہ اپنی پارٹی سے مشاورت کے بعد کیا اور ہمیں اخترمینگل کے اس فیصلے کا علم نہیں تھا۔ وزیر اعظم عمران خان 4 ووٹوں کی اکثریت سے وزیر اعظم بنے تھے اور اب انہیں قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینا چاہیے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیر اعظم کا انتقامی رویہ کورونا سے بھی بڑا مسئلہ ہے، انہوں نے اپنے دورہ کراچی کے دوران وزیر اعلیٰ سے بھی ملنا گوارا نہیں کیا۔ وزیر اعظم کا رویہ جمہوری روایات کے لیے خطرناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کی حمایت کریں گے۔ مڈٹرم الیکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں مڈٹرم الیکشن ہی مسائل کا حل ہے۔

یہ بھی پڑھیں بی این پی مینگل نے تحریک انصاف اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کر دیا

لیگی رہنما نے کہا کہ نیب کی گرفتاریوں کا عمل غیر قانونی ہے، وزیر اعظم نیب کے ذریعے حزب اختلاف سے انتقام لے رہے ہیں اور حکومت چیئرمین نیب کو بلیک میل کر کے مرضی کے کام کرا رہی ہے۔ شہباز شریف کے خلاف بھی انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ لوگ سلیکٹڈ فیصلے ہی کرتے ہیں، سلیکٹڈ لاک ڈاؤن ملک کو بھاری پڑے گا۔


متعلقہ خبریں