وفاق 2 سو 292 ارب روپے کا ڈاکا مار رہا ہے، مراد علی شاہ


کراچی: وزیر اعلی سندھ  مراد علی شاہ نے الزام لگایا ہے کہ وفاق سندھ کے حصے کے فنڈز دبا کے بیٹھا ہے اور دو سو 29 ارب روپے کا ڈاکا مار رہا ہے۔

کراچی میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہر مسئلے کو کورونا پر ڈال دینا صحیح نہیں ہے ۔ وفاق کی نااہلی پتہ چل رہی ہے لیکن وہ ماننے کیلئے تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی بارجو اعداد و شمار دیے، ان کےاہداف پورے نہ ہوسکے، اس بار بھی وفاق سے ہمیں ملنے والی رقم پر بھروسہ نہیں ہے۔

وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاق اپنی نااہلی ماننے کیلئے تیار نہیں ہے۔ اگلے سال بھی 12ماہ تک موجودہ حکومت کی نااہلی برداشت کرنا ہو گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روو وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے کا ٹکس فری خسارے بجٹ 21-2020 پیش کردیا تھا۔ سندھ بجٹ 21-2020 کا تخمینہ 1241.13 ارب روپے رکھا گیا ہے، جبکہ مجموعی خسارہ 18.38 ارب روپے ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ میں کورونا سے بیروزگار ہونے والے زیادہ ہیں، وزیراعظم

وزیراعلیٰ سندھ نے بجٹ تقریر میں کہا تھا کہ اس سال بجٹ انتہائی مشکل حالات میں پیش کیاجارہا ہے۔ ملک کورونا وائرس اورٹڈی دل سے دوچار ہے۔ کورونا سے وفات پانے والوں کو اس موقع پریادرکھنا چاہیے۔ میرے لیے فخر کا مقام ہے8ویں بار بجٹ پیش کررہا ہوں۔

وزیراعلیٰ سندھ  کا کہنا تھا کہ بجٹ سندھ کےعوام کی مشکلات کومدنظررکھتےہوئے بنایاگیاہے۔ غریب عوام کیلئے بجٹ میں خاص توجہ دی گئی ہے۔ کوروناکےخلاف فرنٹ لائن ورکرزکیلئےفنڈ رکھاگیا ہے۔

سندھ کے سالانہ بجٹ میں گریڈ 1 سے گریڈ 16 کے ملازمیں کی تنخواہوں میں 10 فیصد جبکہ گریڈ 17 سے اوپر کے ملازمیں کی تنخواہوں میں 5 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔

سندھ کے نئے مالی سال 21-2020 کا بجٹ بجٹ میں سندھ حکومت کے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں سات سے دس فیصد اضافےکی تجویز دی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 9868.99 ارب روپے ہے۔ ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 2232.94 ارب روپے ہے۔ کیپٹل اخراجات کا تخمینہ 39.19 بلین ہے۔ کل ٹیکس وصولی کا تخمینہ 1222.75 ارب روپے ہے۔

 


متعلقہ خبریں