کراچی کے 41 حساس مقامات میں اسمارٹ لاک ڈاون

کراچی میں تجارتی مراکز کھولنے سے متعلق سفارشات تیار

کراچی: بڑھٹے ہوئے کورونا کیسز کے پیش نظر کراچی کے مختلف اضلاع میں 41 حساس مقامات میں اسمارٹ لاک ڈاون کا آغاز ہوگیا۔

کراچی کی 41 حساس یوسیز میں شام 7 بجے سے اسمارٹ لاک ڈاؤن کا آغاز ہوگیا۔ 7 بجتے ہی پولیس اور انتظامیہ نے مختلف علاقوں میں دکانیں اور کاروبار بند کرانا شروع کردیں۔

کراچی انتطامیہ کے مطابق ان علاقوں میں کریانہ اور میڈیکل اسٹورز کھلے رہیں گے۔ رہائشی افراد کو گھروں سے نکلنے کے لیے ٹھوس وجوہات بتانا ہوں گی۔

ضلع شرقی میں گلشن ٹاؤن کی 11 یوسیز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ جمشید ٹاؤن کی چھ یوسیز حساس ہیں ۔ضلع غربی میں 6 یوسیز، ملیر میں 6، ضلع وسطی میں 2 یوسیز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

ضلع کورنگی اور جنوبی کی 5 ، 5 یوسیز بھی حساس قرار دی گئی ہیں۔ شہری کہتے ہیں دیگر علاقوں کے کھلے رہنے سے اسمارٹ لاک ڈاؤن کے نتائج سود مند نہیں ہوں گے۔

کمشنر کراچی کے نوٹیفکیشن کے مطابق لاک ڈاؤن والے علاقے میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری اور پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی ہوگی۔ رہائش پذیر افراد کے گھر کا ایک فرد شناختی کارڈ دکھا کر ضروری اشیاء کی خریداری کرسکے گا۔ مریض کے ساتھ ایک تیماردار کو جانے کی اجازت ہوگی۔ جبکہ علاقوں میں نجی محافل پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں کورونا وائرس سے 24 گھنٹوں کے دوران مزید 48 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

اس سے قبل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ  نے بتایا تھا کہ سندھ میں کورونا وائرس سے اموات کی مجموعی تعداد 964 ہوگئی ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ  کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں 2286 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ سندھ میں کورونا مریضوں کی مجموعی تعداد 62 ہزار 269 ہوگئی ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر زراعت گلگت بلتستان حاجی جانباز خان کورونا سے انتقال کر گئے

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران 1395 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ کراچی میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 49 ہزار سے تجاوز کرگئی۔ کراچی میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 49 ہزار630 ہوگئی۔

خیال رہے کہ پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے سبب 118 اموات ہوئی ہیں جس کے بعد ملک بھر میں اموات کی مجموعی تعداد 3 ہزار 93 ہو گئی ہے۔

کورونا کی صورتحال کے باعث لاک ڈاوَن کے حوالے سے کراچی الیکٹرونکس ڈیلرزایسوسی ایشن نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ صدر تا ایم اے جناح روڈ معیشت کی شہ رگ ہیں جسے بندکر دیا گیا ہے۔

کراچی الیکٹرونکس ڈیلرزایسوسی ایشن کے صدر محمدرضوان عرفان نے کہا کہ عوام اور تاجروں کو ریلیف دئے بغیر روزگار سے محروم کرنا سراسرظلم ہے۔

محمد رضوان نے کہا کہ اگر لاک ڈاؤن کارگرہوتا تو امریکہ اور یورپ میں لاکھوں لوگ جان سے نہ جاتے۔ حکومت ریلیف دے یا لاک ڈاؤن کوفوری ختم کرے۔


متعلقہ خبریں