‘متوازن بجٹ’ پیش کرنے پر بلاول کی وزیراعلیٰ سندھ کو شاباش


کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ  سے ویڈیو لنک کے ذریعے رابط  کر کے  انہیں صوبائی حکومت کی جانب سے متوازن بجٹ پیش کرنے پر شاباش دی اور سالانہ بجٹ کو سراہا۔

دوران گفتگو وزیراعلیٰ سندھ  نے کہا کہ بدترین معاشی حالات میں بھی وفاق سندھ  کے 229ارب نہیں دے رہا۔ مسائل کے باوجود عوام دوست اورکسانوں کی توقعات کے مطابق بجٹ پیش کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کورونا سے بچاؤ، ٹڈی دل اور غربت کے خاتمے کیلئے سندھ  حکومت کا بجٹ عوام کی ضروریات کے مطابق ہے۔ وفاق کا تعاون نہ ہونے کے باوجود بجٹ میں صحت،  تعلیم  اور  زراعت کیلئے زیادہ فنڈز رکھے گئے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ بجٹ میں صحت، تعلیم اور زراعت کیلئے زیادہ فنڈز رکھ  کر پارٹی کے منشور پر عمل کیا گیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے سرکاری ملازمین کو ناقابل برداشت مہنگائی کے حوالے کردیا ہے۔سندھ حکومت نے نہ صرف سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا بلکہ شعبہ صحت کے فنڈز بھی بڑھائے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت میں وہ اہلیت ہے اور نہ ہی نیت کہ وہ عوام کی فلاح کا سوچ سکے۔

اس سے قبل چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ حکومتی نااہلیوں، عوام دشمن بجٹ اور موجودہ سیاسی صورت حال پر جلد اے پی سی بلائی جائیگی۔

مزید پڑھیں: حکومت کی غلط پالیسیوں سے ملک میں کورونا وائرس پھیلا، بلاول بھٹو

سینئر پارٹی رہنما فرحت اللہ بابر، شیری رحمان، رضاربانی، نوید قمر، راجہ پرویز اشرف، مولابخش چانڈیوں اور نفیسہ شاہ سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ حکومت کی غلط  فیصلوں کی وجہ سے آج ملک میں کورونا وائرس کی وبا بے قابو ہوچکی ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اتنی اموات کے بعد بھی عمران خان لاک ڈاوَن نہ کرنے کی ضد پر اڑے ہوئے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کی وارننگ کو عمران خان نے چٹکیوں میں اڑادیا۔ عمران خان لاک ڈاؤن سے متعلق ڈبلیو ایچ او اور ڈاکٹروں کی رائے کو سن لیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا تھا کہ ملک میں صحت اور زراعت کے شعبوں کو نظر انداز کرکے ملک کو خطرناک حالات کے حوالے کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ  وزیراعظم عمران خان کو علم ہی نہیں کہ این ایف سی ایوارڈ کیا ہے۔ اٹھارویں ترمیم کے خلاف عمران خان کے بیانات تشویشناک ہیں۔ 18ویں ترمیم کے خلاف بیانات دراصل 73 کے دستور پاکستان پر حملہ ہے۔


متعلقہ خبریں