بلوچستان کا سالانہ بجٹ پیش، پی ایس ڈی پی کیلئے 118 ارب روپے مختص


کوئٹہ: بلوچستان کا سال 21-2020  کا سالانہ بجٹ پیش کردیا گیا ہے، جس میں ترقیاتی بجٹ کا حجم 118.250 ارب روپے رکھا گیا ہے۔

اسپیکر عبد القدوس بزنجو کی زیرصدارت بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیرخزانہ بلوچستان میر ظہور بلیدی  نے کہا کہ پی ایس ڈی پی میں کل 2568 منصوبے شامل رکھے گئے ہیں۔ بجٹ میں 49.490 ارب روپے جاری اور56.590 ارب روپے نئے منصوبوں کیلئے مختص کیے گئے ہیں۔ پی ایس ڈی پی میں 934 جاری اور 1634 نئی اسکیمیں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں 934 جاری اسکیموں کیلئے 60 ارب87 کروڑ اور 1634 نئی اسکیوں کیلئے 57 ارب 38کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ آئندہ مالی سال کا غیر ترقیاتی بجٹ309ارب روپے ہے۔

وزیرخزانہ بلوچستان نے کہا کہ پی ایس ڈی پی میں 12.177 ارب روپے کے بیرونی امداد کے منصوبے بھی شامل ہیں۔ بجٹ میں کورونا اور آفات سے نمٹنے کیلئے8ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

وزیرخزانہ بلوچستان میر ظہور بلیدی نے کہا کہ ریونیو دینے والے اضلاع کیلئے 5ار ب روپے کا ترقیاتی پروگرام بجٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں ڈیزاسٹر منیجمنٹ ویلجزکیلئے 1.5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

میر ظہور بلیدی نے کہا کہ بلوچستان میں سیاحت کے فروغ کیلِئے 2بلین روپےمختص کیے گئے ہیں۔ سماجی واقتصادی بہتری کیلئے پوسٹ کورونا ریلیف پروگرام کیلئے 3 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان سول ملازمین ہیلتھ انشورنس اسکیم کیلئے ایک ارب روپے مختص کیے ہیں۔ وزیراعلیٰ مائیکرو فنانس بلاسود قرضہ جات پروگرام کیلئے 2ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ سستا گھر بلاسود قرضہ اسکیم کیلئے ایک ارب روپے مختص کیے ہیں۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان کا 68 ارب 68 کروڑ روپے کا سالانہ بجٹ پیش

وزیرخزانہ بلوچستان میر ظہور بلیدی نے کہا کہ ٹڈی دل کے خاتمے کیلئےبجٹ میں 50کروڑ روپےمختص کیے ہیں۔ خوراک کیلئے ایک ارب روپے کا ریولونگ فنڈ قائم کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم، پینے کا صاف پانی اور ملازمتوں کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے۔ کورونا کا پھیلاوَ روکنے کیلئے 8 مارچ کو ایمرجنسی نافذ کی گئی۔ کورونا کے خلاف فرنٹ لائن ورکرز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ تمام اضلاع میں کورونا سے نمٹنے کیلئے قرنطینہ سینٹر قائم کیے گئے ہیں۔

وزیرخزانہ بلوچستان نے کہا کہ محدود وسائل کے باجود تمام سہولتیں فراہم کررہے ہیں۔ کورونا کی صلاحیت سے نمٹنے کیلئے روزبروز اضافہ ہورہا ہے۔ اسپتالوں کو طبی آلات کی فراہمی ممکن بنائی گئی ہے۔

وزیرخزانہ بلوچستان میر ظہور بلیدی  نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں پر ڈیوٹی میں چھوٹ دی گئی ہے۔ راشن کی تقسیم میں تمام اداروں نے مل کر کام کیا۔

وزیرخزانہ بلوچستان نے کہا کہ آئندہ مالی سال میں 6840 نئی ملازمتیں دی جائیں گی۔ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس اسٹاف کیلئے ہیلتھ پروفیشنل الاوَنس دیاجائےگا۔ گوادر میں نئے اسپتال کی عمارت کی تعمیر کی جائے گی۔ کوئٹہ میں 30بستروں پر مشتمل اسپتال بنایاجائے گا۔ 8ڈی ایچ کیو اسپتالوں کو ٹیچنگ کا درجہ دیاجائےگا

اسپیکر عبد القدوس بزنجو کی زیرصدارت بلوچستان اسمبلی کے  اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے بجٹ کی کاپیاں اسپیکر کو جمع کروادیں اور اپوزیشن ارکان نے بلوچستان اسمبلی سے واک آوَٹ کیا۔


متعلقہ خبریں