قربتیں بڑھ رہی ہیں، اخترمینگل: فیصلہ امید کی کرن ہے،فضل الرحمان


اسلام آباد: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے اعتراف کیا ہے کہ اپوزیشن سے قربتیں بڑھ رہی ہیں جب کہ امیر جعمیت العلمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے بی این پی کی پاکستان تحریک انصاف سے سیاسی علیحدگی کو امید کی کرن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی دیگر سیاسی اتحادی جماعتوں کو بھی اب کلمہ حق کہہ دینا چاہیے۔

وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا آپشن موجود ہے، مولانا فضل الرحمان

ہم نیوز کے مطابق یہ بات دونوں رہنماؤں نے ذرائع ابلاغ کی جانب سے کیے جانےوالے سوالات کے جوابات میں کہی۔ سابق وزیراعلیٰ اختر مینگل نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پرملاقات کی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف سے اپنے سیاسی راستے جدا کرنے کے اعلان کے ساتھ ہی بی این پی کے سربراہ اختر مینگل سیاسی طور پر خاصے متحرک دکھائی دے رہے ہیں۔

سردار اختر مینگل کی گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی تھی جب کہ تین دن قبل ان کا سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری سے ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا تھا۔

ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان کی بی این پی کے سربراہ اختر مینگل سے تفصیلی ملاقات ہوئی ہے جس میں موجودہ سیاسی صورتحال سمیت دیگر متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سردار اختر مینگل ملاقات کے بعد جب روانہ ہونے لگے تو پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں امیر جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے اختر مینگل کو خوش آمدید کہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بی این پی کے فیصلےنے امیدکی کرن پیدا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی این پی مینگل کا فیصلہ پی ٹی آئی کی دیگر اتحادی جماعتوں کے لیے بھی قابل تقلید ہے۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اختر مینگل کو منانے کیلئے میدان میں آگئے

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کی دیگراتحادی جماعتوں کوبھی اب کلمہ حق کہہ دیناچاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ضمیرکے خلاف کسی کی پیروکاری کرناعزت رکھنے والے پاکستانی کے شایان شان نہیں ہے۔

امیر جے یو آئی (ف) نے کہا کہ جعلی وزیراعظم کواندازہ نہیں ہے ان کی اپنی مقبولیت بھی منفی میں چلی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب بجٹ منفی میں چلا جائے تواس سے حکومت کی مقبولیت بھی منفی میں چلی جاتی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق بی این پی کے سربراہ اختر مینگل نے پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں کہا کہ ساری باتیں اب آپ کےسامنے تونہیں رکھ سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانافضل الرحمان سے ذاتی تعلق ہے۔

آپ جیسے سیاستدان کی ضرورت ہے، زرداری سے اخترمینگل کا مکالمہ

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی جے یوآئی کےساتھ بلوچستان میں اپوزیشن میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانافضل الرحمان کی جماعت پورے پاکستان میں موجود ہے۔

بی این پی کے سربراہ سرداراخترمینگل سے جب پوچھا گیا کہ کیا آپ اپوزیشن کا حصہ بن گئے ہیں؟ تو انہوں نے کہا کہ بات چیت چل رہی ہے اور اپوزیشن کے ساتھ قربتیں بھی بڑھ رہی ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق اختر مینگل نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ جس دن اپوزیشن میں آگئے تو اس دن سے اپوزیشن کو صحیح اپوزیشن کر کے چلائیں گے۔

 حکومت میں واپس جانا اب میرے بس کی بات نہیں، سردار اختر مینگل

اختر مینگل نے پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں کہا کہ ہمارے مطالبات غیرآئینی ہیں توہم کسی اور کا دروازہ کھٹکھٹائیں؟ اور یا پھر پیرومرشد کی درگاہ پرجائیں۔


متعلقہ خبریں