پاکستان میں 40 ہزار افراد خطرناک بیماری سے متاثر

پاکستان میں 40 ہزار افراد خطرناک بیماری سے متاثر | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: ورلڈ فیڈریشن آف ہیموفیلیا کے مطابق پاکستان میں 40 ہزارافراد ہیموفیلیا سےمتاثر ہیں۔

ملک بھر میں ہیموفیلیا کے رجسٹرڈ افراد کی تعداد 15 سو کے قریب ہے جب کہ 38 ہزار پانچ سو افراد رجسٹرڈ ہی نہیں ہیں۔

سروے کے مطابق اس وقت سندھ میں پانچ سو افراد ہیموفیلیا کے مرض میں مبتلا ہیں، نو ہزار 77  افراد نے اپنے مرض کی تشخیص ہی نہیں کرائی۔

ہیموفیلیا کیا ہے؟

ہیموفیلیا ایک موروثی مرض ہے جو جینیاتی خرابی کے باعث پیدا ہوتا ہے۔ جس میں خون جمنے کا عمل بہت کم یا بعض اوقات بالکل ختم ہوجاتی ہے۔

ہیموفیلیا کے مریض کے جسم کے کسی بھی حصے پر معمولی نوعیت کا زخم بھی لگ جائے تو اس سے کافی دیر تک خون بہتا رہتا ہے۔

اس خطرناک بیماری کی علامات میں گہری چوٹ، مسوڑوں اور ناک سے خون آنا، پیشاب میں خون آنا اور جوڑوں میں درد یا سوزش ہونا شامل ہے۔

اس بیماری سے بنیادی طور پر متاثرہ افراد میں ایسے پروٹین کی کمی ہوتی ہے جو کہ خون جمانے کے عمل میں کلیدی کردار اداکرتے ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہیموفیلیا کے مریض کو گھر کے کاموں اور گھر سے باہر عام انسانوں کے مقابلے میں کام کرنے کی صلاحیت بہت کم ہوتی ہے۔

ہیموفیلیا کے مریضوں کو چلنے پھرنے، دوڑنے، سڑک پار کرنے اور نوکیلی یا تیز دھار اشیا  کے استعمال کے دوران بہت ذیادہ احتیاط کرنی چاہیے۔

امریکی میڈیکل ادارے مایو کلینک کی تحقیق کے مطابق ہیموفیلیا کے مریض کو چاہیے کہ وہ روزانہ ورزش کریں اور کسی بھی دوا کا استعمال کرنے سے پہلے جانچ کرلیں۔


معاونت
متعلقہ خبریں