کورونا وائرس، عیدالضحیٰ سے متعلق کمیٹی تشکیل دے دی ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

پاکستان میں کورونا کیسز میں دوبارہ اضافہ ہو سکتا ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ عیدالضحیٰ کے دوران کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ عیدالاضحیٰ کے لیے جلد حکمت عملی بنائیں گے اور عیدالاضحیٰ سے متعلق این سی او سی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جبکہ علمائے کرام سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے رابطے میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسمارٹ لاک ڈاوَن کے اثرات جلد سامنے نہیں آ سکتے تاہم جن شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاوَن ہوا وہاں کورونا کیسز میں کمی آئی ہے۔ حکومتی اقدامات کورونا کے پھیلاوَ کو روکنے کے لیے ہیں۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ کورونا سے بچنے کے لیے کم از کم 30 ایس او پیز بنائے گئے ہیں کیونکہ لوگوں کے رویوں میں تبدیلی آنے میں وقت لگتا ہے۔ ایس او پیز پرعمل نہ کرنے کی وجوہات جاننے کے لیے پاکستانی معاشرہ سمجھنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی معاشرے میں لوگ قوانین پر بھی عمل نہیں کرتے۔ ایس او پیز پر بھی عمل درآمد مثالی نہیں ہے لیکن لوگ رویے میں تبدیلی لا رہے ہیں۔ ابھی تک کورونا وائرس کے لیے کوئی مخصوص دوا نہیں آئی۔

معاون خصوصی نے کہا کہ تجرباتی دواؤں پر کلینکل ٹرائل ہو رہے ہیں جبکہ کلورو کوئین پر شکوک و شبہات پیدا ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ ڈیکسا میتھا زون سے متعلق برطانیہ میں تحقیقات ہوئیں اور اس سے اموات کی شرح میں کمی ہوئی۔ ڈیکسا میتھا زون پاکستان میں بھی موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے اور اس کے تدارک کے لیے ہاٹ لائن بنائی ہے۔ ایسا نظام بنایا ہے جس کے تحت دواوَں کی کمی نہیں ہو گی۔

یہ بھی پڑھیں لاہور میں کورونا وائرس سے اموات 545 تک پہنچ گئیں

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پلازمہ تھراپی کی محدود افادیت ہے جبکہ پاکستان میں روزانہ 30 ہزار ٹیسٹ ہو رہے ہیں اور جلد روزانہ کی بنیاد پر ایک لاکھ سے زائد ٹیسٹ ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے دن کورونا کے حوالے سے مشکل ہوں گے جبکہ جون میں کورونا کے کیسز اور اموات میں اضافہ ہو گا۔ جولائی کے وسط یا آخر میں شاید کورونا کیسز میں ٹھہراؤ پیدا ہو۔


متعلقہ خبریں