اسٹاک مارکیٹ: 100 انڈیکس میں 298 پوائنٹس کا اضافہ

پاکستان اسٹاک مارکیٹ، کاروبار کے دوران ملا جُلا رجحان

کراچی: پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا اختتام مثبت رجحان پر ہوا ہے۔

کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں ملا جُلا رجھان موجود رہا۔ کے ایس ای 100 انڈیکس میں کاروبار کا آغاز 33 ہزار 438 پوائنٹس پر ہوا۔ ابتدائی ایک گھنٹے کے دوران 88 پوائنٹس کی کمی ہوئی اور انڈیکس 33 ہزار 516 پر ٹریڈ کرتا نظر آیا۔

اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے دوران انڈیکس زیادہ دیر مثبت زون میں نہ رہ سکا اور ابتدائی مثبت رجحان کے بعد جلد ہی منفی زون میں ٹریڈ کرنے لگا اور کاروبار کے دوران انڈیکس میں 367 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی اور انڈیکس 33 ہزار 71 پوائنٹس پر ٹریڈ کرنے لگا۔

بعد ازاں 100 انڈیکس میں کاروبار کا اختتام 298 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 33,737.92 کی سطح پر ہوا۔

کے ایس ای 100 انڈیکس میں کاروبار کے دوران 102,134,436 شیئرز کی لین دین ہوئی جس کی مالیت پاکستانی روپوں میں 4,865,372,983 بنتی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں اسٹاک ایکسچینج کی صورتحال میں مجموعی طور پر کوئی بہتری نہیں آسکی۔

 

پی ٹی آئی جب حکومت میں آئی تو اسٹاک مارکیٹ48 ہزارکی سطح پرٹریڈ کر رہی تھی جو28 ہزارپوائنٹس تک نیچے آنے کے بعد اب 34 ہزارکی سطح پرٹریڈ کررہی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف حکومت میں آنے کے بعد سے اب تک اسٹاک ایکسچینج کیلئےکوئی بڑا فیصلہ نہیں کر سکی ہے۔ انہوں نے 20 ارب روپے کےبیل آؤٹ پیکیج مارکیٹ سپورٹ فنڈ کی مد میں دینے کا اعلان کیا تھا لیکن اس کے بعد سابق وزیرخزانہ اسد عمرکو وزارت سے ہٹا دیا گیا۔

اپریل 2019میں مارکیٹ 3 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی جوکہ 35 ہزار تھی اور مارکیٹ کپیٹلائزیشن میں 1200 ارب روپے کی کمی آ چکی تھی۔

مئی 2019 میں آئی ایم ایف سے کڑی شرائط پر قرض لیا گیا اور مارکیٹ 34 ہزارکی سطح تک پہنچ گئی۔ مئی میں ہی ڈالرنے اونچی اڑان بھری اور اسٹاک ایکسچینج 33 ہزارکی سطح پر پہنچ گئی۔

حکومت نے جولائی کے مہینےمیں شرح سود ساڑھے 13 فیصد پربرقرار رکھی تو مارکیٹ 32 ہزارکی سطح پرپہنچ گئی۔ اگست میں مارکیٹ 30 ہزارکی سطح پرپہنچ گئی سرمایہ کاروں کوایک دن میں125 ارب روپے کا نقصان ہوا۔


متعلقہ خبریں