اسٹاک مارکیٹ میں تیزی: 314 پوائنٹس کا اضافہ

stock-exchange

سٹاک مارکیٹ میں شدید مندی ، سرمایہ کاروں کے اربوں ڈوب گئے


کراچی: پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں آج کاروبار کے دوران زبردست تیزی رہی اور اختتام مثبت رجحان پر ہوا۔

کاروباری ہفتے کے دوسرے روز منگل کو اسٹاک مارکیٹ کا آغٓاز مثبت زون میں ہوا۔ کے ایس ای 100 انڈیکس کاروبار کے آغاز پر 33 ہزار 737 پوائنٹس پر موجود تھا۔

ابتدائی ایک گھنٹے کے دوران 100 انڈیکس 251 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 34 ہزار 12 پوائنٹس پر موجود تھا۔

بعد ازاں اسٹاک مارکیٹ 100 انڈیکس میں 314  پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور کاروبار کا اختتام 34,052.61 کی سطح پر ہوا ہے۔

کے ایس ای 100 انڈیکس میں آج 90,073,000 شیئرز کی لین دین ہوئی جس کی مالیت پاکستانی روپوں میں 4,020,644,284 بنتی ہے۔

گزشتہ روز پیر کو اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا اختتام 298 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 33,737.92 کی سطح پر ہوا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت میں اسٹاک ایکسچینج کی صورتحال میں مجموعی طور پر کوئی بہتری نہیں آسکی۔

یہ بھی پڑھیں سونے کی فی تولہ قیمت میں 1300روپے کا اضافہ

پی ٹی آئی جب حکومت میں آئی تو اسٹاک مارکیٹ48 ہزارکی سطح پرٹریڈ کر رہی تھی جو28 ہزارپوائنٹس تک نیچے آنے کے بعد اب 34 ہزارکی سطح پرٹریڈ کررہی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف حکومت میں آنے کے بعد سے اب تک اسٹاک ایکسچینج کیلئےکوئی بڑا فیصلہ نہیں کر سکی ہے۔ انہوں نے 20 ارب روپے کےبیل آؤٹ پیکیج مارکیٹ سپورٹ فنڈ کی مد میں دینے کا اعلان کیا تھا لیکن اس کے بعد سابق وزیرخزانہ اسد عمرکو وزارت سے ہٹا دیا گیا۔

اپریل 2019میں مارکیٹ 3 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی جوکہ 35 ہزار تھی اور مارکیٹ کپیٹلائزیشن میں 1200 ارب روپے کی کمی آ چکی تھی۔

مئی 2019 میں آئی ایم ایف سے کڑی شرائط پر قرض لیا گیا اور مارکیٹ 34 ہزارکی سطح تک پہنچ گئی۔ مئی میں ہی ڈالرنے اونچی اڑان بھری اور اسٹاک ایکسچینج 33 ہزارکی سطح پر پہنچ گئی۔

حکومت نے جولائی کے مہینےمیں شرح سود ساڑھے 13 فیصد پربرقرار رکھی تو مارکیٹ 32 ہزارکی سطح پرپہنچ گئی۔ اگست میں مارکیٹ 30 ہزارکی سطح پرپہنچ گئی سرمایہ کاروں کوایک دن میں125 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

 


متعلقہ خبریں