کراچی: بجلی کی طلب و رسد میں فرق 600 میگاواٹ تک پہنچ گیا


کراچی: شہر قائد میں بجلی کی طلب و رسد میں فرق 600 میگاواٹ تک پہنچ گیا ہے۔

کراچی میں اسمارٹ لاک ڈاؤن اور گرمی کی شدت کے ساتھ ساتھ لوڈشیڈنگ بھی بڑھتی جا رہی ہے۔

کے الیکٹرک نے گیس پریشر اور فرنس آئل کی کمی کو جواز بنا کر بجلی کی پیداوار 2200 میگاواٹ تک محدود کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عوام کے لیے خوشخبری، عید الاضحیٰ پر لوڈشیڈنگ نہیں ہو گی

بجلی کی پیداوار میں کمی کے باعث کراچی کے رہائشی علاقوں میں 8 سے 12 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔

کے الیکٹرک حکام نے ہم نیوز سے گفتگو کے دوران بتایا کہ انہیں 800 میٹرک ٹن فرنس آئل کے بعد 50 ملین مکعب فٹ گیس کی کمی کا بھی سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ وہ اب رہائشی علاقوں میں 8 سے 12 گھنٹے کی لوڈ شیدنگ کرنے پر مجبور ہیں۔

شہریوں کا اس بارے میں کہنا ہے کہ ایک جانب تو ہم بھاری بل ادا کرنے پر مجبور ہیں مگر دوسری جانب ہمیں بجلی بھی فراہم نہیں کی جا رہی۔

نارتھ کراچی ، سرجانی ، فیڈرل بی ایریا ، گلستان جوہر ،گلشن اقبال ، اورنگی ٹاؤن ، کورنگی ، لانڈھی بلدیہ اور اسکیم 33 کے رہائشی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گورنر سندھ کا کے الیکٹرک سے رابطہ، لوڈ شیڈنگ پر اظہار تشویش

کراچی الیکٹرک کے مطابق شہر میں بجلی کی مجموعی طلب 3400 میگاواٹ ہے مگر کمپنی نے بجلی کی پیداوار 2200 میگاواٹ تک محدود کردی ہے۔

نیشنل گرڈ سے 600 میگاواٹ حاصل کی جارہی ہے اور 600 میگاواٹ بجلی کی کمی کو لوڈ شیڈنگ کے ذریعے پورا کیا جا رہا ہے۔


متعلقہ خبریں