وفاقی حکومت کو شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر عملدرآمد سے روک دیا گیا

گاڑی تلے بلی کچلنے والی خاتون کے خلاف مقدمہ درج کر نے کا حکم | urduhumnews.wpengine.com

فائل فوٹو


کراچی: عدالت نے وفاقی حکومت اور دیگر اداروں کو شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر عملدرآمد سے روک دیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس عمر سیال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے چینی انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

اس موقع پر عدالت نے شوگر ملز مالکان کی درخواست پر حکم نامہ جاری کرتے ہوئے فریقین سے 30 جون کو جواب طلب کر لیا۔

عدالت نے وفاقی حکومت اود دیگر کو نوٹس جاری کر دیئے اور حکم دیا کہ درخواست گزار شوگر ملز کے خلاف آئندہ سماعت تک کسی قسم کی کارروائی نہ کی جائے۔

سندھ ہائی کورٹ نےمشیر وزیر اعظم کی جانب سے معاملہ نیب کو بھیجنے پر درخواست گزار سے دلائل بھی طلب کر لیے۔

عدالت نے وفاقی حکومت کو شوگر ملز کے خلاف کارروائی سے روک دیا

واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں درخواست گزار نے مؤقف اپنایا تھا کہ چینی انکوائری کمیشن قانون کے مطابق تشکیل نہیں دیا گیا۔

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ انکوائری کمیشن کے ممبران پہلی انکوائری میں بھی شامل تھے،ممبران شوگر ملز مالکان کے پہلے ہی زہن بنا چکے تھے۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ چینی انکوائری کمیشن شامل ممبران جانبداری کا مظاہرہ کیا اور کسی بھی درخواست گزار کو معلومات اور وضاحت نہیں لی گئی۔

انہوں نے کہا کہ شوگر کمیشن کی رپورٹ کے بعد یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ تمام شوگر ملز غیر قانونی کام کر رہی ہیں۔


متعلقہ خبریں