آئیے ! ماسک پہنیں ، کورونا سے بچاؤ کریں

آئیے ! ماسک پہنیں ، کورونا سے بچاؤ کریں

عالمی ادارہ صحت اور وزیراعظم عمران خان سمیت پوری دنیا کے تمام رہنماؤں کا اس امر پہ اتفاق ہے کہ کورونا سے بچاؤ کا فی الوقت واحد طریقہ احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد میں مضمر ہے۔

استعمال شدہ ماسک سرعام پھینکنے پر44 ہزار روپے جرمانہ

ماہرین کی جانب سے جاری کردہ احتیاطی تدابیر میں سب سے زیادہ اہمیت ماسک کے استعمال کو دی گئی ہے، سماجی فاصلے کو یقینی بنانے پہ زور دیا گیا ہے اور ہاتھوں کو بار بار دھونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ایک ایسے وقت میں جب کہ الیکٹرانک میڈیا سمیت سوشل میڈیا پر ماسک کے استعمال کی زیادہ سے زیادہ ترغیب دی جارہی ہے تو عوام کے کچھ حلقوں کی جانب سے یہ بات کہی جارہی ہے کہ ابھی ان کی قوت خرید انہیں دس روپے والا ماسک 50/60 اور یا 100 روپے میں خریدنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔

ان خیالات کے حامل عوامی حلقوں کا استدلال یہ ہے کہ ان کے لیے فی الوقت دو وقت کی روٹی کمانا مسئلہ بنا ہوا ہے چہ جائیکہ وہ ماسک خریدیں۔

جب تک ویکسین نہیں آ جاتی ہمیں کورونا کیساتھ گزارا کرنا ہے، عمران خان

بیشک! کچھ حلقوں کی جانب سے پیش کیے جانے والے خیالات سے یکسر انکار ممکن نہیں ہے اور ان کے احساسات کی قدر بھی ہے لیکن یہ بھی طے ہے کہ جب سوال زندگی کا ہو تو پھر بہت کچھ چیزیں ثانوی حیثیت اختیار کر جاتی ہیں۔

ہاں! البتہ یہ ضرور ہے کہ عوام کو اس ضمن میں درست رہنمائی فراہم کرنے میں کچھ کوتاہی ہوئی ہے وگرنہ صورتحال اس قدر گھمیبر نہ ہوتی جو آج دکھائی دے رہی ہے۔

مثلاً ملک میں ایسی متعدد سماجی تنظیمیں ہیں جو دن رات متاثرین کی نہ صرف امداد کررہی ہیں بلکہ انہیں درست رہنمائی بھی فراہم کررہی ہیں جس کی وجہ سے عوام کو درپیش مشکلات میں کافی حد تک کمی آرہی ہے اور یا یہ کہ انہیں ریلیف مل رہا ہے۔

ایسی ہی ایک تنظیم دعا فاؤنڈیشن بھی ہے۔ دعا فاؤنڈیشن کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر فیاض عالم کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ ’’ یہ تاثر 100 فیصد درست نہیں ہے کہ سرکاری یا حکومتی سطح پر عوام کی رہنمائی کے لیے آگاہی مہم نہیں چلائی گئی ہے‘‘۔

سماجی رابطہ ختم کردیں اور ماسک پہنیں، میلانیا ٹرمپ

عوام کے بعض حلقوں میں موجود تاثرات کے متعلق پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں دعا فاؤنڈیشن کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ سرکاری طور پر ایک نمبر 1025 دیا گیا ہے، اس کو استعمال کریں تو یقیناً لوگوں کو فائدہ ہو گا اور انہیں درست رہنمائی بھی مہیا کی جائے گی‘‘۔

ڈاکٹر فیاض عالم نے اس پر ضرور افسوس کا اظہار کیا کہ لوگوں سے دن رات اپیل کی جارہی ہے کہ گھروں سے غیر ضروری طور پر نہ نکلیں اور نکلنا انتہائی ضروری ہو تو ماسک کا لازمی استعمال کریں مگر آپ کہیں بھی جا کر دیکھیں تو معلوم ہو جائے گا کہ احتیاطی تدابیر پہ عمل درآمد نہیں کیا جارہا ہے‘‘۔

ہم نیوز کے ایک سوال پر دعا فاؤنڈیشن کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر فیاض عالم نے کہا کہ ’’ دیکھیں! یہ ٹھیک ہے کہ اس وقت معاشی صورتحال بہت زیادہ اچھی نہیں ہے لیکن کم قیمت دو عام ماسک تو خریدے جا سکتے ہیں جن میں سے ایک کو استعمال کریں اور دوسرے کو دھو کر سوکھنے کے لیے ڈال دیں‘‘۔

عائزہ خان کا عوام کو لباس سے میچنگ ماسک استعمال کرنے کا مشورہ

انہوں نے واضح کیا کہ ’’گھر میں ماسک استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہے مگر گھر سے باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال نہ کرنا، یا ماسک کو گلے میں ڈالے رکھنا اور یا اسے سر پہ چڑھا کر دن بھر کے امور انجام دینا خود خطرے کو دعوت دینے کے مترادف ہے‘‘۔

دعا فاؤنڈیشن کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر فیاض عالم نے تجویز پیش کی کہ جو افراد راشن تقسیم کررہے ہیں وہ کوشش کر کے راشن کے ساتھ ماسک بھی رکھ دیں تو ان افراد کا لازمی بھلا ہو گا جو کسی بھی وجہ سے اسے خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے ہیں‘‘۔

ڈاکٹر فیاض عالم نے بتایا کہ ’’دعا فاﺅنڈیشن کے پلیٹ فارم سے باربرشاپس پر حفاظتی اشیا کی فراہمی کی مہم چلائی گئی ہے جس کے تحت انہیں کچھ ایسی اشیا فراہم کی جارہی ہیں جس کے ذریعے وہ اپنے فرائض کو حفاظتی تدابیر کے تحت انجام دے سکتے ہیں‘‘َ۔

کراچی: گھر سے نکلنے کیلئے فیس ماسک پہننا لازمی قرار

یہاں ملین ڈالر کا یہ سوال بھی ہے کہ کیا صرف ماسک پہننے کے معنی منہ ڈھانپنا ہے؟ یا اس کے بھی کچھ اصول، قواعد و ضوابط ہیں جن پہ عمل درآمد کرکے ہی نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ یہ جاننے کے لیے ہم نیوز نے رابطہ کیا ہاشمانی اسپتال کی انفیکشن کنٹرول منیجرڈاکٹر سیدہ صدف اکبر سے تو انہوں نے عوام الناس کی رہنما ئی کے لیے بتایا کہ’’ ماسک کا استعمال نہایت مفید ہے مگر شرط یہ ہے کہ اس کا درست طریقے سے استعمال کیا جائے وگرنہ غلط طریقہ کار کی وجہ سے اب دیگر مسائل بھی سر اٹھانے لگے ہیں‘‘۔

ڈاکٹر سیدہ صدف اکبر نے بتایا کہ ’’ ماسک کو باقاعدہ اورمناسب طریقے سے استعمال کرنے کے بعد تلف کرنا بیحد ضروری ہے وگرنہ دیگر خطرناک بیماریوں کے پیدا ہونے کے خطرات لاحق ہو جاتے ہیں‘‘۔

اس ضمن میں ان کا کہنا تھا کہ ’’ماسک پہننے سے پہلے ہاتھوں کو اچھی طرح سے دھوئیں اور یا سینیٹائزر سے صاف کریں، خیال رکھیں کہ ماسک پھٹا ہوا یا سوراخ زدہ نہ ہو اور اس کی کانوں میں پہننے والی ڈوریاں ثابت ہوں‘‘َ۔

اسلام آباد میں عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار

ہاشمانی اسپتال کی انفیکشن کنٹرول منیجرڈاکٹر سیدہ صدف اکبر نے بتایا کہ ’’ماسک کے تیز رنگ والے حصے کو سامنے کی طرف رکھیں اور بالائی حصے پر موجود دھاتی پرت سے ناک کو ڈھانپ لیں، اس کے بعد کانوں میں پھنسانے والی ڈوریاں پکڑ کر کانوں پہ چڑھا دیں اور دھات کی بالائی تہہ کو انگلیوں کی مدد سے اپنی ناک پہ ہلکا سا دباؤ ڈال کر اچھی طرح فکس کرلیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ماسک سے منہ، ناک، ٹھوڑی لازمی ڈھک جائے‘‘۔

انہوں نے سختی سے خبردار کیا کہ ’’ایک دفعہ ماسک پہننے کے بعد اسے دوبارہ ہاتھ نہیں لگانا چاہیے اور اتارتے ہوئے بھی صرف ربن یا الاسٹک کو چھوئیں اور خیال رکھیں کہ ماسک کو ہاتھ نہ لگے‘‘۔

ڈاکتڑ سیدہ صدف اکبر کے مطابق ’’ ماسک اتارنے کے بعد دوبارہ ہاتھوں کو اچھی طرح سے دھوئیں، ماسک کی ڈوری کو ایک کان سے اتار کر گلے میں لٹکانے سے گریز کریں اور نہ ہی گردن کے گرد اسے لٹکنے دیں وگرنہ یہ انتہائی خطرناک صورتحال کو جنم دینے کا سبب بن بھی سکتا ہے‘‘۔

ہاشمانی اسپتال کی انفیکشن کنٹرول منیجرڈاکٹر سیدہ صدف اکبر کا کہنا ہے کہ ’’ہر ماسک کی اپنی ایک زندگی ہوتی ہے جس کے بعد ایسا وقت آتا ہے کہ اسے ضائع کرنا ضروری ہوتا ہے وگرنہ وہ خود انفیکشن پیدا کرنے کا سبب بن سکتا ہے تاہم انہوں نے زور دے کر کہا کہ استعمال شدہ ماسک کو اچھی طریقے سے ضائع کریں وگرنہ اس سے دوسروں کے متاثرہونے کے امکانات برقرار رہیں گے‘‘۔

’ عوام کو ماسک، سماجی فاصلہ اور دیگر احتیاطی تدابیر پر ہر صورت عملدرآمد کرنا ہو گا‘

ہم نیوز کے ایک سوال پر ڈاکٹر سیدہ صدف اکبر نے کہا کہ ’’جب  ہم مختلف سطحوں کو چھونے کے بعد اپنے ماسک کو ہاتھ لگاتے ہیں، مثلاً دروازے کا ہینڈل ‘ سیڑھیوں کی ریلنگ ‘ لفٹ کے بٹن ‘ کسی مریض کی عیادت یا اسپتال کا دورہ کرنے کے بعد ہجوم والی جگہوں سے واپسی کے بعد ‘ چھینکنے کے بعد یا منہ سے نکلنے والی رطوبتوں کی وجہ سے بھی اگر ماسک میں نمی محسوس ہو تو وقت ضائع کیے بغیر اسے فوری طور پر تلف کردیں اور نیا ماسک استعمال کریں ورنہ پرانا نم ماسک خود انفیکشن پیدا کرنے کا سبب بن جائے گا‘‘۔


متعلقہ خبریں