پیپلزپارٹی کے 7 ارکان اسمبلی نے مجھ سے این آر او مانگا، مرادسعید


اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے 7 ارکان اسمبلی نے ان سے این آر او مانگا۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  جن ارکان نے این آر او مانگا ان میں سے پیپلز پارٹی کی ایم این اے شازیہ مری بھی شامل تھیں جبکہ ان میں سے ایک ممبر آج قومی اسمبلی میں موجود ہے۔

وفاقی وزیرمراد سعید نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے نظام کی بہتری پر توجہ دی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے کفایت شعاری کا شعار اپنایا۔ حقائق جانے بغیر بجٹ پر تنقید مضحکہ خیز ہے۔

مزید پڑھیں: حضور پاکﷺ کے نام کے ساتھ خاتم النبین لازمی لکھنے کی قرارداد پر عمل کرایا جائے، قومی اسمبلی

وزیرمواصلات نے کہا کہ سیاست کے نام پر میرے خاندان کے خلاف تضحیک آمیزگفتگوکی گئی۔ میں ذاتی حملے نہیں کررہا، دلیل سے بات کرنے کا حامی ہوں۔ بجٹ بحث کے دوران 21تقاریر ہوئیں۔ میری تقاریردیکھ لیں ،میں نےکسی کی ذات پر حملہ نہیں کیا۔ دلائل کے بجائے ذات پرحملوں کی مذمت کرتاہوں۔

مراد سعید نے کہا کہ دو دن پہلے جب بات کرنے کے لیے اٹھا تو نازیبا الفاظ  کا استعمال کیا گیا۔ اگرمیرا سر بھی قلم کردیا جائے تواسٹیٹس کو کا ساتھ نہیں دوں گا۔ بعض ارکان اسمبلی یہاں پرمنتیں اورپیچھے سازشیں کرتے ہیں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما سعد رفیق نے کہا کہ  ابھی ایک وزیر نے 23 منٹ ذاتی وضاحت پربات کی۔ صبح دل نہیں کررہا تھا کہ ایوان میں آکربات کروں۔ ہم ایک دوسرے کا گریبان پھاڑنے کا مینڈیٹ لیکرنہیں آتے ہیں۔

سعد رفیق نے کہا کہ لوگوں کی جانیں جارہی ہیں اورآپ سے پارلیمنٹ کا لاک ڈاؤن نہیں کیا جاتا۔ سچ بات یہ ہے کہ پاکستان میں جمہوریت نہیں ہے۔ جمہوریت نہ ہونےکی بات کوئی مان گیاکوئی کچھ عرصےمیں مان جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آپ نے مقابلہ کرناتھا بھوک اور بھارتی جارحیت کا لیکن آپ نے اپوزیشن کا مقابلہ کیا۔ مارشل لاء اگر پیپلزپارٹی کو ختم نہ کرسکا توکوئی کسی کوختم نہیں کرسکتا۔ ہم اپنی اپنی باری دے کر آئے ہیں، لیکن پھر واپس یہی پرکھڑے ہیں۔ ہم نے آپ کو نہیں گرانا ہے، ہم کوئی عدم اعتماد نہیں لارہے ہیں۔ اس ملک میں مشرقی پاکستان کےٹوٹنے سبق نہیں سیکھا گیا۔


متعلقہ خبریں