تھرپارکر: غذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث مزید 4 بچے جاں بحق

تھر پارکر: غذائی قلت، وبائی امراض کے باعث مزید 3 بچے جاں بحق

فوٹو: فائل


تھر پارکر: سندھ کے ضلع تھر پارکر کے مٹھی اسپتال میں آج غذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث چار بچے دم توڑ گئے۔

ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والے بچوں میں سات ماہ کی سومری بجیر، خمیسو کی دو دن کی بچی ۔گوتم کی سات دن کی بچی سکندر کے نومولود بچے شامل ہیں۔

رواں ماہ میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 53 جبکہ رواں سال میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 365 ہو گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مٹھی اسپتال میں 34 بچے زیرعلاج ہیں۔

تھرپارکر  سے ہم نیوز کے نمائندے محمد حنیف نے محکمہ صحت کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ غذائی قلت اور امراض کے باعث بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے۔

رواں ماہ کے اٹھارہ روز میں جاں بحق بچوں کی تعداد 42 ہو گئی ہے جبکہ 35 بچے سول اسپتال مٹھی میں زیر علاج ہیں۔

محکمہ صحت ذرائع کے مطابق رواں سال کے پہلے ماہ جنوری میں ستتر، فروری میں چیاسٹھ ، مارچ میں سینتالیس، اپریل میں انسٹھ اور مئی میں ترسٹھ بچے جاں بحق ہوئے۔

مزید پڑھیں: تھرپارکر:48 گھنٹوں میں چار بچوں نے دم توڑ دیا، تعداد 413 ہوگئی

اسی طرح دو ہزار اٹھارہ میں پانچ سو پانچ بچے بھوک اور امراض کی وجہ سے مرجھا گئے۔ دو ہزار سترہ میں بھی چار سو پینتالیس ،دو ہزار سولہ میں چار سو اناسی، دو ہزار پندرہ میں تین سو اٹھانوے اور دو ہزار چودہ میں تین سو چھبیس بچے جاں بحق ہوئی ۔

خیال رہے کہ سال 2019 میں سامنے آنے والے ایک سروے کے مطابق سندھ میں پانچ سال سے کم عمر کے 50 فیصد بچوں کوغذائی قلت کا سامنا ہے۔

یونیسیف اور برطانوی ہائی کمیشن کے اشتراک سے شائع کی جانے والی قومی غذائی سروے رپورٹ 2018 کے مطابق صوبہ میں پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں سے 40 فیصد بچے وزن کی کمی کا شکار ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ صوبے میں 40 فیصد نوبالغ لڑکے اور لڑکیاں بھی خون کی کمی کا شکار ہیں۔


متعلقہ خبریں