نیب طلبی: ن لیگی ایم این اے محسن نواز رانجھا نے عدالت سے رجوع کرلیا


لاہور: آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس مِیں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے انکوائری شروع کرنے کے خلاف پاکستان مسلم لیگ نواز کے رکن قومی اسمبلی محسن شاہ نواز رانجھا نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔

محسن شاہ نواز رانجھا کی جانب سے دائر درخواست میں چیئرمین نیب، ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں محسن شاہ نواز رانجھا نے موقف اختیار کیا ہے کہ نیب نے مجھے ابھی تک نہیں بتایا گیا کہ مجھ پر الزام کیا ہے۔

انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ متعدد بار نیب سے پوچھا کہ بتایا جائے مجھ پر کیا الزامات ہیں، لیکن کوئی جواب اب تک نہیں ملا۔

محسن شاہ نواز نے موقف اختیار کیا ہے کہ مجھ سمیت دیگر رہنماؤں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ نیب لاہور نے محسن شاہ نواز رانجھا کو 16 جون کو پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔ لیگی ایم این اے کو پہلا کال اپ نوٹس 5دسمبر 2019کو بھیجا گیا۔ محسن شاہ نواز رانجھا کو دوسری بار 16مارچ کو طلب کیا گیا تھا۔

لیگی ایم این اے ایک بار بھی نیب لاہور میں پیش نہ ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے بھی رہنما مسلم لیگ ن خواجہ آصف کو 26 جون کی صبح 11 بجے طلب کر لیا ہے۔

ذرائع ہم نیوز کے مطابق خواجہ آصف کو کینٹ ہاؤسنگ سوسائٹی سیالکوٹ کیس میں طلب کیا گیا ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف پر الزام ہے کہ انہوں نے موجودہ زمین سے زیادہ فروخت کی، خواجہ آصف پر اختیارات سے تجاوز کرنے کا بھی الزام ہے۔

اس کیس میں خواجہ آصف کے اہل خانہ بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گرفتاریوں سے مسلم لیگ ن پر کوئی اثر نہیں پڑتا، احسن اقبال

گزشتہ روز قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے 3 انوسٹی گیشنزکی منظوری دی تھی۔

چیئرمین نیب کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں سابق سیشن جج خضرحیات سمیت دیگر افراد کے خلاف انوسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی۔

نیب اعلامیہ کے مطابق سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی شیرعلی گورچانی کےخلاف بھی انوسٹی گیشن کی منظوری دے دی۔ سابق رکن پنجاب اسمبلی احمد خان بلوچ کےخلاف بھی انوسٹی گیشن کی منظوری دے دی گئی۔


متعلقہ خبریں