وزیراعظم نے سلیکٹرز کیلئے ایوان میں تقریر کی، بلاول

وزیر اعظم غلط فیصلے کرنے پر ایوان میں آ کر معافی مانگیں، بلاول بھٹو

اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمارا وزیراعظم ایلیکٹڈ نہیں سلیکٹڈ ہے۔ وزیراعظم نے آج سلیکٹرز کیلئے ایوان میں تقریر کی، سلیکٹڈ وزیراعظم نہ ہوتا  تو ان کو عوام کی جان و مال کی فکر ہوتی۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے متعلق وزیراعظم عمران خان کے پاس شروع دن سے کوئی پلان نہیں تھا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ دنیا کا کوئی ملک کورونا وائرس کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔ برطانیہ اور امریکہ کا صحت کا نظام بھی کورونا کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔ عالمی ادارہ صحت کی ہدایات پر عمل کرتے، تب بھی ہمارا صحت کا نظام ڈوب جانا تھا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی تقریر میں سچ نہیں تھا،۔ وزیراعظم نے کہا کہ لاک ڈاوَن سوچ سمجھ کر کیا۔ وزیراعظم کے پاس شروع دن سے کوئی پلان نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے صحت کے نظام کو مضبوط کرناتھا۔ سندھ میں سب سے زیادہ کورونا ٹیسٹ ہورہے ہیں۔ سندھ میں کورونا کے سب سے زیادہ مریض صحت یاب ہورہے ہیں۔ کسی صوبے کا انفراسٹریکچر حکومت کی نالائقی برداشت نہیں کرسکتا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اسمارٹ لاک ڈاوَن کرنا تھا تو پہلے دن سے کرتے۔ ڈبلیو ایچ او کی لاک ڈاوَن کی ہدایات پر بھی لاک ڈاوَن نہ کیا گیا۔ وہ قدم اٹھائیں جس سے عوام کی زندگی بچ سکے۔ صحت کے نظام پر رقم خرچ کرنی چاہیے تھی۔

مزید پڑھیں: حضور پاکﷺ کے نام کے ساتھ خاتم النبین لازمی لکھنے کی قرارداد پر عمل کرایا جائے، قومی اسمبلی

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ اگر پاکستان تیار ہے تو ہمارے لوگ کیوں مررہے ہیں؟ ہمارے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کیوں رو رہے ہیں؟ یہ سب وزیراعظم کی انا اور نالائقی کی وجہ سے ہے۔ ہمارا وزیراعظم ایلیکٹڈ نہیں سلیکٹڈ ہے۔ وزیراعظم نے سلیکٹرز کیلئے ایوان میں تقریر کی۔ سلیکٹڈ وزیراعظم ہوتا عوام کی جان و مال کی فکر ہوتی۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ آپ کی خارجہ پالیسی بزدلانہ اور کٹھ پتلی ہے۔ آپ واحد وزیراعظم ہیں جس نے مودی کی الیکشن مہم چلائی۔ بھارت سلامتی کونسل کا غیر مستقل کیسے بنا؟۔ کیا یہ ہے آپ کی کامیاب خارجہ پالیسی؟۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ وزرا کے غیر ذمہ دار بیانات کی وجہ سے چین نے احتجاج کیا۔ وزیراعظم لیکچر دیتے ہیں لیکن عمل نہیں کرتے۔ بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم کو ٹی وی پر مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے تاریخ میں سب سے زیادہ قرض لیا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ موجودہ حکومت میں ملک کا سب سے کم شرح نمو ریٹ ہے۔ لاک ڈاوَن سے پہلے ہی ملک کا شرح نمو منفی تھا۔  اس لیے ہم کہتے ہیں کہ حکومت کورونا کے پیچھے چھپتی ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ آپ وبائی بجٹ دیں گے تو کیا ہم آپ کو کورونا کے پیچھے چھپنے دیتے؟ حکومت نے بجٹ پر ایک بار بھی اپوزیشن سے بات نہیں کی۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ حکومت نے پیرا میڈیکس کے بارے میں سوچا نہ ہی ٹڈی دل کے خلاف۔ وزیراعظم کے لیکچرز حقائق پر مبنی نہیں۔ ہم اپنے عوام کو لاوارث نہیں چھوڑ سکتے۔ حکومت نے ایس او پیز سے متعلق کتنی بار مہم چلائی؟۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت معیشت اور خارجہ پالیسی پر مکمل ناکام ہے۔ کٹھ پتلی نے ایوان میں کمزور تقریر کی اور چلا گیا۔

قومی اسمبلی اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما خواجہ آصف کو تقریر کا موقع دینے پر ایوان میں شور شرابہ۔ حکومتی بنچز کا مراد سعید کو بات کرنے کا موقع دینے کا مطالبہ کردیا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعظم نے تقریر میں تاریخ سے متعلق لیکچر دیا، تصحیح کرنا چاہتا ہوں۔ وزیراعظم نے تاریخ بتائی اورنگزیب کے بعد6بادشاہ تھے۔ اپنی تاریخ کے سبق ہمیں نہ سنائیں، ہم جانتے ہیں۔

رہنما ن لیگ خواجہ آصف نے سوال کیا کہ کیا آپ کو کنٹینر پر نعرے مارتے وقت اعداد و شمار کا علم نہیں تھا؟ وزیراعظم عمران خان ایوان کو ان پڑھ نہ سمجھیں۔

خواجہ آصف نے بھی وزیراعظم  کو ٹی وی پر مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان ہمارے ساتھ ٹی وی پر مناظرہ کرلیں۔یہاں تقریر کرنی ہے تو جواب بھی سننا ہوگا۔

رہنما ن لیگ خواجہ آصف نے کہا کہ رانا ثنااللہ کو جھوٹے کیس میں جیل ہوئی، کیا یہ میرٹ ہے؟ برابری ہے تو جہانگیرترین باہر کیوں ہے، جیل میں کیوں نہیں؟

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میری اور بلاول بھٹو کی تقریر سنتے۔ مخالف کی باتیں سننے کیلئے ہمت چاہیے۔ وزیراعظم عمران خان سب سے کم عرصہ ایوان میں آئے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ کورونا سے دیگر ملکوں کی معیشت ہماری طرح متاثر نہیں ہوئی۔ ہماری آدھی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے چلی گئی۔ آسٹریلیا کہہ رہا ہے 23فیصد کورونا پاکستان سے آیا۔ ہانگ کانگ میں 36پاکستانی مسافر تھے جن میں 29 کو کورونا تھا۔ہماری برآمدات نہیں بڑھیں، لیکن کورونا ایکسپورٹ کرنا شروع کردیا،

انہوں نے کہا کہ آج انہوں نے اسامہ بن لادن کو شہید ڈیکلیئر کردیا۔ وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں میرا کسی سے جھگڑا نہیں۔ ملک پر آنے والے تباہی سے جان چھڑانی ہے تو عمران خان سے جان چھڑائیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن بن گیا، کوئی بڑی بات نہیں۔ 192 میں سے 184 ووٹ لینا بڑی بات ہے۔ ہماری خارجہ پالیسی ناکام، ملکی معیشت، زراعت اور صحت کا نظام تباہ ہوچکا ہے۔ یہ خود کورونا ہیں جو ملک کو چمٹ گیا ہے۔

رہنما ن لیگ خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان جب وعدے کررہے تھے اس وقت بھی اعدادوشمار دیکھ لیتے۔ اگر سب کچھ تباہی کا شکار ہوچکا تھا تو وعدے نہ کرتے۔ قوم کو آپ کی حقیقت کا پتہ چل گیا ہے۔ آپ نے جو کہا وہ حقیقت سے بہت دور ہے۔


متعلقہ خبریں