کراچی طیارہ حادثے کی عبوری رپورٹ تحقیقات پر اثر انداز ہو سکتی ہے

کراچی طیارہ حادثے کی عبوری رپورٹ تحقیقات پر اثر انداز ہو سکتی ہے

اسلام آباد: انٹر نیشنل فیڈریشن آف ایئر لائن پائلٹس اور انٹر نیشنل فیڈریشن آف ایئر ٹریفک کنٹرولر نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی طیارہ حادثے کی عبوری رپورٹ تحقیقات پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔

انٹرنیشنل فیڈریشن کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی رپورٹ کو الزام اور بہتان تراشی کے لیےاستعمال کرنا ٹھیک نہیں ہے۔

آئی ایف اے ٹی اے کے مطابق فضائی حادثات کی تحقیقات کا مقصد مستقبل کے سانحات سے بچانا ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول نے کراچی طیارہ حادثے کی آزادانہ انکوائری کا مطالبہ کردیا

انٹرنیشنل فیڈریشن کا مزید کہنا تھا کہ تحقیقاتی رپورٹ پرانتظامی، تنظیمی یاعدالتی کارروائی نہیں کی جاسکتی۔

آئی ایف اے ٹی اے نے کہا کہ فضائی حادثے کی جاری تحقیقات پرعبوری رپورٹ سے اثرات پڑسکتے ہیں، حادثے کی وجوہات پر قبل از وقت رائے قائم نہ کی جائے۔

ادارے کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں مداخلت سے حادثات کی روک تھام متاثر ہوتی ہے، اتھارٹیزاورمیڈیا کو حادثے کی تحقیقات کے مکمل ہونے کا انتظار کرنا چاہیے۔

خیال رہے کہ قومی ایئر لائن پی آئی اے کے طیارے کو پیش آنے والے حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کپتان اور ایئر ٹریفک کنٹرولر کو حادثے کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں حادثات کی روک تھام میں پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے طریقہ کار کو بھی ناکام قرار دیا گیا۔

طیارہ حادثے میں پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی بھی ذمے دار ٹھہرے جبکہ حادثے کی وجوہات میں طیارے میں فنی خرابی کو خارج از امکان قرار نہیں دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی طیارہ حادثہ پائلٹ اور ائیر ٹریفک کنٹرولر کی کوتاہی سے ہوا، وزیر ہوابازی

حادثے کے شکار طیارے کے آلات اور سسٹمزکی جانچ کا کام ابھی جاری ہے جبکہ طیارے کے ڈیٹا فلائٹ ریکارڈر، کاک پٹ وائس ریکارڈر سے ملنے والی معلومات بھی رپورٹ میں شامل ہیں۔

طیارے کی لاہور سے کراچی پرواز کا ائرٹریفک کنٹرول سے حاصل ریکارڈ بھی رپورٹ کا حصہ ہے۔


متعلقہ خبریں