سپریم کورٹ نے ڈی جی ایف آئی اے کو طلب کر لیا

عوامی اور سرکاری زمینوں پر پیٹرول پمپس کیسے تعمیر ہو گئے ؟ چیف جسٹس

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو طلب کر لیا۔

سپریم کورٹ میں افتخار الدین ویڈیو از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کو آئندہ سماعت پر طلبی کا حکم دیتے ہوئے مولوی افتخار الدین مرزا کو بھی نوٹس جاری کر دیا۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ یہ سب کیا ہو رہا ہے ؟

اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ جج کی اہلیہ نے تھانے میں درخواست دی ہے جبکہ پولیس نے معاملہ ایف آئی اے کو بھیج دیا ہے۔ اور ایف آئی اے نے الیکٹرانک کرائم کے تحت کارروائی شروع کر دی ہے۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے اٹارنی جنرل سے مکالمہ کیا کہ کیا ایف آئی اے کچھ نہیں کر رہا ؟ ایف آئی اے کے پاس ججز کے دیگر معاملات بھی ہیں۔

جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ ویڈیو میں ملک کے ادارے کو دھمکی دی گئی ہے اور ادارے کے جج کا نام تضحیک آمیز انداز سے لیا گیا ہے۔ ریاستی مشینری نے ایکشن تاخیر سے کیوں لیا ؟

یہ بھی پڑھیں پارک لین ریفرنس، آصف علی زرداری پر فرد جرم مؤخر

چیف جسٹس نے کہا کہ ایف آئی اے نے کسی معاملے پر نتائج نہیں دیئے۔

کیس کی سماعت 2 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔


متعلقہ خبریں