کراچی میں آٹھ سے 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے شہری بلبلا اٹھے


کراچی: پاکستان کے کمرشل ہب کراچی میں آٹھ سے بارہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے شہری بلبلا اٹھے، شہر میں بجلی کی طلب اور رسد میں 5 سو میگا واٹ کا فرق  کو کے الیکٹرک نے فرنس آئل اور گیس کی عدم فراہمی کو وجہ قرار دیا.

ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی کے مطابق کے الیکٹرک کو دو سو چالیس ملین مکعب فٹ گیس فراہم کی جا رہی ہے. غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث نارتھ کراچی ، نیو کراچی ، ایف بی ایریا ، اورنگی ٹاؤن ، بلدیہ اور لیاری کے رہائشی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں.

کے الیکٹرک کی لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کو پریشان کردیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کئی کئی گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے نہ دن کو سکون ہے نہ رات کو سو پاتے ہیں۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں طویل لوڈشیڈنگ کی مذمت کردی ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی  کے مختلف علاقوں میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ جاری

سندھ اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کہتی ہےکہ گیس اور فرنس آئل نہیں ملتا۔ سوئی سدرن اور پی ایس او کہتے ہیں فراہمی جاری ہے۔ تینوں محکمے وفاقی حکومت کے ماتحت ہیں، وزیراعظم کیوں خاموش ہیں؟

دوسری جانب گورنر سندھ عمران اسماعیل سے سی ای او کے الیکٹرک نے ملاقات کرکے یقین دہانی کرادی کہ اگلے 48 گھنٹوں میں بجلی بحران پر قابو پالیں گے۔

سی ای او کے الیکٹرک سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ وفاق کی جانب سے اضافی گیس مہیا کی جارہی ہے پھر لوڈشیڈنگ کیوں کی جارہی ہے؟

گورنر سندھ نے کہا کہ کے الیکٹرک کو اضافی فرنس آئل حبکو سے مہیا کیا جائے گا۔ وفاق شہریوں کی سہولت کیلئےاضافی 500 میگا واٹ بجلی دینے کو تیار ہے۔

گورنر سندھ نے کہا کہ سسٹم میں سرمایہ نہ لگانے کی وجہ سے 500 میگا واٹ اضافی بجلی سنبھالنے کی سکت نہیں ہے۔

سی ای او کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ فرنس آئل کی کمی کی وجہ سے ٹپال اور گُل پاور پلانٹ بند ہیں۔ وفاق سے اضافی فرنس آئل ملنے سے بجلی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔


متعلقہ خبریں