اسلام آباد ہائیکورٹ نے ای کورٹ سسٹم کا آغاز کر دیا


اسلام آباد ہائی کورٹ نے ای کورٹ سسٹم کا آغاز کر دیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کردہ سرکلر کے مطابق وکلاء کو دلائل کے لیے اسکائپ کی سہولت دی گئی ہے۔

سرکلر میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی فریق کسی ڈیوائس سے کارروائی کو ریکارڈ نہیں کر سکتا، سرکاری محکمے بھی ای کورٹ سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس، اسلام آباد ہائی کورٹ نے اہم فیصلہ کر لیا

ای کورٹ کی کارروائی کی الگ فائل تیار کی جائے گی جس کی ریکارڈنگ ہائی کورٹ میں محفوظ ہو گی۔

ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کرہ سرکلر میں بتایا گیا ہے کہ ای کورٹ کے کیسز کی الگ فہرست جاری ہوگی۔

چند روز قبل عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کے باعث اسلام آباد ہائی کورٹ اورماتحت عدالتوں میں ای کورٹس کی سہولت فراہم کی گئی تھی۔

ہم نیوز کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جناب جسٹس اطہرمن اللہ کی ہدایت پرایڈیشنل رجسٹرارجوڈیشل نے اس ضمن میں سرکلرجاری کیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کردہ سرکلر میں کہا گیا تھا کہ کورونا کے پیش نظر وکلا اورسائلین کو سماعت کے لیے عدالت میں پیش ہونے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

جاری کردہ سرکلرمیں کہا گیا کہ سماجی فاصلے کو یقینی بنانےاور وکلا کی سہولت کے لیے ای کورٹس کی سہولت فراہم کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس : چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی

ہم نیوز کے مطابق سرکلر میں واضح کیا گیا تھا کہ کورونا یا شہر سے باہر ہونے کےباعث ای کورٹ کی سہولت کے لیے وکلا رجسٹرارآفس کو درخواست بھجوا سکتے ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرارجوڈیشل کی جانب سے جاری کردہ سرکلر کی نقول سیکریٹری ٹو چیف جسٹس، جج صاحبان کے پرسنل سیکریٹریز، رجسٹرار آفس اور ڈسٹرکٹ جج صاحبان کو ارسال کردی گئی تھیں۔


متعلقہ خبریں