پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مجبوراً کرنا پڑا، وزیرتوانائی



اسلام آباد: وفاقی وزیرتوانائی عمر ایوب نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہمیں مجبوراً کرنا پڑا۔

اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیرتوانائی نے کہا کہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر وضاحت دنیا چاہوں گا۔
پٹرو ل کی قیمتوں میں اضافہ ہمیں مجبورا کرنا پڑا۔ ہماری ہی حکومت تھی جس نے پٹرول کی قیمتوں میں کمی کی۔

عمرا یوب نے کہا کہ اپوزیشن کو حکومت کے اچھے اقدامات نظر نہیں آتے اور نہ ہی آئیں گے۔ پاکستان مسلم لیگ ن دور میں ٹیکسز میں کتنا اضافہ کیا گیا؟ کیا کسی کویاد ہے؟۔ تباہ معیشت تو ہمیں ورثے میں ملی ہے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نواز کے رکن اسمبلی  خرم دستگیر نے پوچھا کہ حکومت نے ابھی تک کونسا مسئلہ حل کیاہے؟

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ چینی بحران، پی آئی اے طیارہ حادثہ، آٹا اور پٹرول بحران کے معاملے میں غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کورونا کے معاملے میں الجھن کا شکار ہیں،۔ ملک میں ایک بار پھر دہشت گردی نے سر اٹھایا ہے۔
ملک کو مسائل نے گھیرلیا ہے، لیکن حل کے لیے کوئی نظر نہیں آرہا ہے۔

مزید پڑھیں: کرپٹ مافیا کا شور عمران خان کا کیا بگاڑے گا؟ بابر اعوان

خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان میں آزادی اظہار رائے کا گلا گھونٹ دیا گیا ہے۔ جو ایوان میں تقریر کرتا ہے اسے جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔

رہنما مسلم لیگ ن خرم دستگیر نے پوچھا کہ حمزہ شہباز ایک سال سے جیل میں کیوں ہیں؟۔ گزشتہ رات مافیا جیت گیا۔ پی آئی اے رپورٹ سے دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی ہوئی۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ آصف زرداری نے پارلیمنٹ کو مضبوط کیا۔ پیپلزپارٹی دورمیں نیٹو سپلائی کو10ماہ کے لیے بند کیاگیا۔

شازیہ مری نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی وہ وزیراعظم تھے جو ہرسیشن میں ایوان میں آتے تھے۔ پیپلزپارٹی نے صوبوں کوخود مختاری دی۔

وزیرمملکت علی محمد  نےایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم ہاوَس کے اخراجات ہم نے کم کیے ہیں۔ ن لیگی رہنماوَں نے جوسوالات اٹھائے ہیں ان پر ہم ناراض نہیں ہوں گے۔ اگرہم نے جوابات دیناشروع کیے تو پھر سب کو سننا پڑیں گے۔

علی محمد نے کہا کہ وزیراعظم ہاوَس کے لیے مختص اخراجات میں ایک سال میں 29 فیصد بچت کی گئی۔ وزیراعظم ہاوَس ملازمین کی تعداد میں کمی کی گئی۔ وزیراعظم ہاوَس کا خرچہ ایک ار ب روپے سے کم ہو کر 67 کروڑ روپے پر آ گیا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں کوئی کیمپ آفس نہیں بنایا گیا۔ رائیونڈ کے محل میں ملازمین کی تعداد کیا تھی آج دیکھ لیں کیا ہے؟ بنی گالا گھر کے باہر کی سڑک بھی وزیراعظم نے اپنی جیب سے بنوائی۔ حکومت نےغیر ملکی دوروں کے اخراجات میں بھی بہت کمی کی ہے


متعلقہ خبریں