ایم کیو ایم نے سندھ حکومت کا بجٹ مسترد کردیا، احتجاج کا اعلان


کراچی: متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے سندھ حکومت کے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے صوبے کے تمام بڑے شہروں میں احتجاج کا اعلان کردیا۔

سندھ اسمبلی کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان رابطہ کمیٹی کے رہنما کنورنوید جمیل نے کہا کہ سندھ حکومت نے سندھ اور حیدرآبد  کے لیے بجٹ میں کچھ نہیں رکھا ہے۔ دونوں بڑے شہروں کے لیے  ایک بھی منصوبہ نہیں رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے بجٹ میں ہمیشہ کراچی کو نظرانداز کیاہے۔ کراچی کیلئے 233 ارب کے بجٹ میں سے صرف 11 فیصد رکھا گیا۔  ٹیکس کی مد میں کراچی سے 95 فیصد پیسے جمع کیے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی نے نئے مالی سال کا بجٹ منظور کرلیا

کنورنوید جمیل نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ایم پی ایز نے بجٹ کا مطالعہ کیا ہے۔ سندھ حکومت کے بجٹ میں کراچی اور حیدرآباد کیلئے کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ سندھ کے علاقوں پر پیسہ خرچ کرتے ہوئے ان کی جان نکلتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی کے بجٹ سیشن میں بھی پارٹی ارکان نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا، لیکن سندھ کے بے حس حکمرانوں، وزیراعلیٰ اور وزرا کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی رہی۔

کنورنوید جمیل نے کہا کہ سندھ حکومت کو بتایا کہ ان کا طرز عمل تفریق اور دوریوں کا سبب بنے گا۔ سندھ حکومت کے بجٹ کو مسترد کرکے اسمبلی کے سامنے آکر بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے وزراء ہمارے احتجاجی کیمپ آئے اور ہم نے ان سے کہا کہ ہماراکوئی ذاتی جھگڑا نہیں ہے۔ ہمارا صرف یہ مطالبہ ہے کہ کراچی اور حیدرآباد کو ان کا جائز حصہ دیا جائے۔

ایم کیو ایم رہنما کنورنوید جمیل نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں عوام کی محرمیوں کا ازالہ ہواور ہم کچھ نہیں چاہتے۔ اب کراچی سمیت سندھ کے تمام شہروں میں احتجاج ہوگا۔


متعلقہ خبریں