کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشتگرد حملہ ناکام، حملہ آور ہلاک



کراچی: پولیس نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشتگرد حملہ ناکام بنا دیا ہے اور فائرنگ کے تبادلے میں تمام چار حملہ آور مارے گئے ہیں۔

سول اسپتال انتظامیہ کے مطابق 5 لاشیں اور3زخمیوں کو لایا جا چکا ہےتاہم ان کی شناخت معلوم نہیں ہوسکی۔ دو زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ زخمیوں میں اسٹاک ایکسچینج کا ایک گارڈ بھی شامل ہے۔

پولیس کی جانب سے جاری معلومات کے مطابق سب انسپکٹر سمیت6 افراد دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہوئے ہیں۔ فائرنگ سے4سیکیورٹی گارڈ اور ایک شہری بھی شہید ہوا۔

ایک پولیس سب انسپکٹر محمد شاہد اور چار سیکیورٹی گارڈز شہید ہوئے ہیں۔ فائرنگ کے تبادلے میں متعدد شہری بھی زخمی ہوئے ہیں۔

ایس ایس پی مقدس حیدر کے مطابق سب انسپکٹر محمد شاہد، پولیس کانسٹیبل سعید اکرم اور سیکیورٹی گارڈ افتخار فضل بھی شہید ہوئے ہیں اور دیگر کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

ابتدائی اطلاع کے مطابق مسلح افراد نے اسٹاک ایکسچینج میں داخل ہونے کی کوشش کی جن میں سے دو کو مرکزی گیٹ پر ہلاک کردیا گیا تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر چار افراد کار میں سوار ہو کر اسٹاک ایکسچینج کی حدود میں داخل ہوئے اور دو حملہ آوروں کو عمارت کے مرکزی گیٹ پر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق دو دہشتگرد عمارت میں داخل ہوگئے تھے جن کو سرچ آپریشن کے دوران ہلاک کردیا گیا ہے۔

ہلاک ہونے والے حملہ آوروں کے بیگز سے دستی بم، پانی کی بوتلیں، کھانے پینے کی اشیا اور جدید اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ پولیس اور دیگر سیکیورٹی فورسز نے اسٹاک ایکسچینج میں سرچ آپریشن کیا جہاں سویلین کی بڑی تعداد موجود تھی۔

اسٹاک ایکسچینج انتظامیہ کے مطابق پولیس اور اسٹاک ایکسچینج کی سیکیورٹی نے حالات کو کنٹرول کیا۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا سلسلہ رک گیا ہے اور معالات کا باغور جائزہ لیا جارہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے تمام تر معاملات پر تفصیلی بیان اسٹاک ایکسچینج انتطامیہ کی جانب سے جاری ہوگا۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اس واقعہ کو ملکی سلامتی اور معیشت پر حملے مترادف قرار دیا ہے۔ انہوں نے پولیس اور رینجرز کی طرف سے بروقت کارروائی کو سراہا۔ مراد علی شاہ نے تمام سیکیورٹی اداروں کو مزید چوکس رہنے کی ہدایت کی ہے۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے آئی جی سندھ سےواقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹاک ایکسچینج پر حملہ پاکستان کی معیشت پر حملہ ہے۔

آئی جی سندھ مشتاق احمد مہر نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے قریب فائرنگ اور دستی بم حملے کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر ڈی آئی جی ساؤتھ سے تمام تر ضروری پولیس اقدامات پر مشتمل رپورٹ فی الفور طلب کرلی ہے۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے حملہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے فنڈڈ دہشتگردوں سے مماثلت رکھتا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل(ر)امجد شعیب نے ہم نیوز کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کےگروپ کو نئے سرے سے منظم کیاجارہا ہے، کلبھوشن سے حاصل ہونے والی تفصیلات میں بھی کراچی اور بلوچستان پر فوکس تھا۔

لیفٹیننٹ جنرل(ر) نعیم لودھی نے ہم نیوز کے ساتھ خصوصی بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایسا حملہ ناکام بنانا آسان نہیں اور اس میں کامیابی کے بعد سیکیورٹی اداروں پر اعتماد بڑھ گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک دفاعی انداز میں رہیں گے تو دفاع ہی کرتے رہیں گے۔ جب تک اینٹ کا جواب پتھر سے نہیں دیں گے حملے ہوتے رہیں گے۔


متعلقہ خبریں