کورونا کیسز میں اضافہ، بیجنگ میں سخت پابندیاں نافذ


 بیجنگ: چین کے دارالحکومت بیجنگ میں کورونا وائرس کیسز میں اضافے کے باعث حکومت نے ووہان جیسی سخت پابندیاں نافذ کردیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بیجنگ میں جون کے وسط میں 311 کیس رپورٹ ہونے پر حکومت متحرک ہو گئی ہے، ہر گھر سے ایک فرد کو ضروری کام کے لیے باہر نکلنے کی اجازت ہو گی۔

انتظامیہ کے مطابق بیجنگ میں بھی ووہان جیسے اقدامات اٹھا کر وائرس کے پھیلتے عمل کو قابو میں لایا جائے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیجنگ میں وائرس ہول سیل مارکیٹ کے ذریعے پھیلا ہے جس پر قابو پانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

یاد رہے کہ دو ہفتے قبل چین میں کورونا کی دوسری لہر کے خدشے کے پیش نظر بیجنگ میں سیاحتی سرگرمیوں اور کھیلوں کی تقریبات پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

اس سے  قبل ایک بار پھر چین میں کورونا کیسز سامنے آنا شروع ہوئے اور فوری طور پر 11 علاقوں میں لاک ڈاؤن کر دیا گیا تھا۔

چین میں سامنے آنے والے کورونا کیسز کی وجہ قریبی گوشت مارکیٹ بتائی گئی۔ جس کے فوری بعد حکام نے 11 رہائشی علاقوں میں لاک ڈاؤن کر دیا گیا تھا۔

جن علاقوں میں لاک ڈاؤن لگایا گیا ان علاقوں میں موجود 9 اسکولوں اور کنڈرگارٹن کو بھی احتیاطی تدابیر کے تحت بند کردیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال کے اختتام پر سب سے پہلے چین میں مشتبہ بیماری کا پتہ چلا تاہم کورونا کے پہلے کیس کی تصدیق رواں سال 15 جنوری کو ہوئی۔ جہاں کورونا سے اب تک 83 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ اموات کی تعداد ساڑھے 4 ہزار سے زائد ہے۔

یہ بھی پڑھیں دنیا بھر میں کورونا کے 81 لاکھ 12 ہزار سے زائد کیسز، 439061 اموات

چین کا علاقہ ووہان کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ ہوا تھا جہاں حکومت کی جانب سے مکمل لاک ڈاؤن رہا اور کسی کو گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں تھی۔


متعلقہ خبریں