زرعی شعبے کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم

وزیر اعظم کا پنجاب حکومت کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ زرعی شعبے کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

زرعی شعبے میں ٹیوب ویلز پر سبسڈی فراہم کرنے کی تجویز پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی خوشحالی زرعی شعبے اور کسان کی خوشحالی سے وابستہ ہے۔

وزیراعظم عمران نے متعلقہ حکام کو بجلی کے نرخوں پر سبسڈی دینے کی تجویز پر حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت کردی۔

وزیر توانائی عمر ایوب، مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور وفاقی وزیر فخرامام سمیت سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔

گزشتہ ماہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے زرعی شعبے کیلئے 56.60 ارب روپے کے پیکج کی منظوری دے دی تھی۔

مشیرخزانہ حفیظ شیخ کی زیرصدارت ای سی سی اجلاس میں کسانوں کو کھاد کی خریداری پر 37 ارب روپے کی سبسڈی دینے کی بھی منظوری دے دی تھی۔

ای سی سی اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق زرعی پیکج 100 ارب کے ایس ایم ای اور زراعت ریلیف فنڈ کا حصہ تھا۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وبا نے پاکستان کو ڈگمگاتی معیشت کو مزید نقصان پہنچایا ہے، جس کو پٹری پر ڈالنے کے لیے حکومت کو غیرمعمولی اقدامات کرنا ہونگے اور حکومت کو زراعت، برآمدات اور تعمیرات کے شعبے پر توجہ دینا ہوگی۔

مزید پڑھیں: رواں سال کے پہلے 9ماہ میں بیرونی قرض 3ارب ڈالر بڑھا،اقتصادی سروے

گزشتہ ہفتے ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ماہرمعاشیات عابد سلہری نے کہا تھا کہ کورونا سے پہلے بھی معیشت درست سمت میں نہیں تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ کورونا نے ملکی معیشت کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ ٹڈی دل کی وجہ سے زرعی شعبے کو بھی بہت نقصان کا خدشہ ہے۔

عابد سلہری کا کہنا تھا کہ معیشت کی ابتری میں شرح سود  کا زیادہ ہونا بھی ہے۔ حکومت ٹیکس محصولات ٹارگٹ حاصل نہیں کرسکی۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ماہرمعاشیات اشفاق تولہ کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے تمام ممالک کی معیشت پراثرپڑا ہے۔ ہمیں عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ معاہدے کو بھی دیکھنا ہوگا۔

ماہر معاشیات مزمل اسلم نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے حکومت بری طرح پھنسی ہوئی ہے، عوام کو آئندہ بجٹ میں حکومت سے زیادہ توقع نہیں رکھنی چاہیے۔


متعلقہ خبریں