اختیارات کا ناجائز استعمال، سابق فرانسیسی وزیر اعظم کو سزا


پیرس: سابق فرانسیسی وزیر اعظم کو اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر 5 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سابق فرانسیسی وزیر اعظم فرانسوائس فلون کو 4 لاکھ 23  ہزار ڈالر جرمانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ فرانسوائس فلون پر 10 سال کے لیے انتخابات لڑنے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔

قومی خزانے کو نقصان پہنچانے پر فرانسوائس فلون، ان کی اہلیہ پینیلیپی اورساتھی مارک جیلوڈ مجرم قرار دیے گئے ہیں۔

فرانسیسی وزیر اعظم پر کسی خدمت کے بغیر بیوی، بچوں اور ساتھی کو لاکھوں یوروز تنخواہ  دینے کا الزام ثابت ہو گیا ہے۔

گزشتہ سال اسرائیل کی ضلعی عدالت نے سرکاری خزانے کے غلط استعمال، دھوکا دہی اور اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کی پاداش میں قصور وار ٹھہراتے ہوئے وزیر اعظم نیتن یاہو کی بیگم سارا نیتن کو 15267 ڈالر ہرجانے کی سزا سنائی تھی۔

خاتون نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے 2018 میں سرکاری خزانے سے99300 ڈالر کا غلط استعمال کیا۔ قبل ازیں ایک سال سے اسرائیلی وزیر اعظم کی اہلیہ اپنے اوپر لگنے والے الزام کا دفاع جھوٹ بول کے کر رہی تھیں۔

2018 میں ضلعی عدالت میں جب کیس کی سماعت شروع ہوئی تھی تو60 سالہ سارا کے وکیل نے الزام کو رد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ میری موکلہ کے شوہر کے خلاف ایک سازش ہے۔

جج ایریز پادان نے اپنے فیصلے میں ریمارکس دیے تھے کہ اگرچہ خرچ کی گئی اور دائر درخواست میں تحریر رقم کا مجموعہ مختلف ہے لیکن یہ فرق قانونی کارروائی میں اہمیت نہیں رکھتا۔

یہ بھی پڑھیں بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کے بیٹے کو عمر قید کی سزا

نیتن یاہو سودے بازی (پلی بارگین) کے تحت طے شدہ رقم 15267 ڈالر ادا کریں گے۔ معاہدے کے تحت قومی خزانے میں 12490 جمع ہوں گے اور اسرائیلی وزیر اعظم کو اپنی بیوی کی جگہ 2777 ڈالر کا ہرجانہ بھی ادا کرنا ہو گا۔


متعلقہ خبریں