قومی اسمبلی میں علی زیدی کی جذباتی تقریر، نوید قمر  نے کوٹ اُتار کر لڑنے کا چیلنج دے دیا


اسلام آباد: قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن اور حکومتی اراکین آمنے سامنے آگئے، وفاقی وزیربحری امور علی زیدی کے ایوان میں جذباتی خطاب پر ہنگامہ کھڑا ہوگیا۔

رہنما  پیپلزپارٹی نوید قمر جذباتی ہو گئے اور اپنی تقریر کے دوران کوٹ اُتار کر لڑنے کا چیلنج دے  دیا۔

علی زیدی نے کہا کہ  بلاول بھٹو نےمجھے رشوت لینے والا وزیرکہا ہے، مجھ پر ایک روپے کی کرپشن ثابت کرکے دکھا دیں، اپنے بچوں کو حلال رزق کھلاتے ہیں، مرتضیٰ بھٹو کی بیٹی کیا کہتی ہیں؟ بتاوَں گا کہ بھٹو کی جماعت لُوٹ ماروالی جماعت کیسے بنی؟

انہوں نے کہا کہ عزیربلوچ نے اٹھاون اور نثار مورائی نے تین قتل کرنے کا اعتراف کیا، جے آئی ٹی کے مطابق فشریز میں  نثارمورائی کو عہدہ  فریال تالپور نے دیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے وزیر بحری امور کا مائیک  بند کرا دیا جس پرشورشرابہ شروع ہوگیا۔

وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ بلاول  کے اثاثے  ڈیرھ  ارب روپے  کے ہیں جبکہ انہوں نے 2017 میں صرف ڈھائی لاکھ ٹیکس دیا۔

پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی عبدالقادر پٹیل  جواب  دینے کھڑے ہوئے تو اسپیکر  نے مائیک بند کردیا، جس پر اپوزیشن کا ایوان سے واک آوٹ کیا۔

قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے نوید قمر نے کہا کہ حکومت نے جو بم گرائے ہیں عوام میں سانس لینے کی بھی سکت نہیں بچے گی۔

اپوزیشن کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافےکےخلاف پارلیمنٹ کےباہر احتجاج کیا۔ اپوزیشن اراکین نے پارلیمنٹ کو جانے والی سڑک بلاک کر دی۔

اس موقع پر ن لیگی رہنما خواجہ آصف بولیں کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ منظور نہیں۔ حکومت کے جانےکا وقت آگیا ہے۔ بجٹ کےبعد مہنگائی کا طوفان آنے والا ہے۔ حکومت اتحادیوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت اپنے اتحادیوں کا اعتماد کھو چکی ہے۔حکومت نے جو بم گرائے ہیں، عوام میں سانس لینےکی بھی سکت نہیں بچے گی۔ حکومت نے مافیاز کو سپورٹ کیا، معیشت کو تباہ کیا
آج ایوان میں جو ہوا ماضی میں ایسا نہیں ہوا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جھوٹ بولنے اور الزام لگانے سے کام نہیں چلے گا۔ ن لیگ اور پیپلزپارٹی پر کوئی کرپشن کا الزام ثابت کرسکےہیں؟ عمران خان چیلنج کرتے ہیں کہ اسمبلی آئیں اور اعتماد کا ووٹ لے کر دکھائیں۔ کابینہ اور ای سی سی کا ہر فیصلہ مشکوک ہے۔


متعلقہ خبریں