ون فائیو کالزپر صرف 28 فیصد مقدمات درج ہوئے، رپورٹ

ہیلپ لائن

بین الاقوامی تجارتی عمل کو ہموار بنانے کے لئے غیر ملکی زبان میں ہیلپ لائن سروس متعارف


لاہور پولیس نے ہنگامی صورتحالی میں مدد کے لیے قائم کی گئی ہیلپ لائن ون فائیو پر موصول کالز میں سے 72 فیصد پر ایف آئی آرز ہی درج نہیں کیں۔

سیف سٹی اتھارٹی کے مطابق رواں سال جنوری سے7 مارچ کے دوران کالز پر اکیس سو سے زائد مقدمات درج کئے گئے اور پولیس کی جانب سے 72 فیصد شکایات پر ایف آئی آرز درج ہی نہیں ہوئیں۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال کے پہلے9 ہفتوں میں لاہورکی 6 ڈویژنز میں سات ہزار 7 سو پچیس افراد نے 15 پر کال کی۔

مجموعی طور پر یکم جنوری سے7 مارچ تک دوہزار ایک سو 75 شکایات پر مقدمات درج کیے گئے۔ اسی عرصے میں 5ہزار پانچ سو پچاس شکایات کو بغیر ایف آئی آرتک کیے نمٹا دیا گیا۔

ابتدائی 9 ہفتوں کے دوران سٹی ڈویژن میں 1614 کالز پر 471 مقدمات درج کیے گئے۔ کینٹ ڈویژن میں 1435 کالز پر 319 مقدمات درج کیے گئے۔

سول لائنز ڈویژن714 کالز پر 214، اقبال ٹائون ڈویژن828 کالز پر 317، ماڈل ٹائون ڈویژن  1413 کالز پر 337 اورصدر ڈویژن میں 1725 کالز پر 510 ایف آئی آرز رجسٹرڈ کی گئی ہیں۔

ایس ایس پی آپریشنز فیصل شہزاد نے ہم نیوز کے نمائندے حسنین چوہدری سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس ہیلپ لائن 15 پر کی جانے والی پچاس فیصد کالز میں ریکوری موقع پر ہوتی ہے۔

کچھ کیسز میں ایف آئی آر کے اندراج میں تاخیر ہوتی ہے اور تاخیر کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔ رپورٹ میں 15 کی تمام کالز دی گئیں ہیں جس میں ریکوری کی کالز بھی شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں