اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے کی مذمت



نیویارک/اسلام آباد: اقوام متحدہ سلامتی کونسل نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے کی مذمت کی اور دہشت گردی میں ملوث عناصرکو قانون کے شکنجےمیں لانے پر زور دیا ہے۔

سلامتی کونسل نےشہدا کے لواحقین اور حکومت پاکستان سے اظہاریکجہتی کیا اور حملے کے سہولت کاروں کو کیفرکردار تک پہنچانے پر زور دیا۔

سلامتی کونسل کے تمام اراکین نے چین کے مطالبے پر کی جانے والی مذمت کی حمایت کی۔ مذمتی بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی مجرمانہ اور غیرمنصفانہ فعل ہے۔ دہشت گردی بین الاقوامی امن و سلامتی کےلیے شدید خطرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشتگرد حملہ ناکام، حملہ آور ہلاک

کونسل کے اراکین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ تمام ریاستیں سلامتی کونسل قراردادوں کے تحت پاکستان کیساتھ تعاون کریں۔

خیال رہے کہ29جون2020 کو کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گرد حملہ ناکام بنایا گیا تھا اور پولیس نےتمام چار حملہ آوروں کو ہلاک کردیا تھا۔

مجموعی طور پر چار افراد کار میں سوار ہو کر اسٹاک ایکسچینج کی حدود میں داخل ہوئے اور دو حملہ آوروں کو عمارت کے مرکزی گیٹ پر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

حملہ آوروں کے بیگز سے دستی بم، پانی کی بوتلیں، کھانے پینے کی اشیا اور جدید اسلحہ برآمد ہوا تھا۔

پولیس کی جانب سے جاری معلومات کے مطابق سب انسپکٹر سمیت6 افراد دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہوئے جن میں4سیکیورٹی گارڈ اور ایک شہری بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملہ بھارت کی سازش تھی، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے کو بھارت کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے پہلے بھی ہماری ایجنسیز نے چار تخریب کاری کے منصوبے ناکام بنا دیے تھے۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے حملہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے فنڈڈ دہشتگردوں سے مماثلت رکھتا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل(ر)امجد شعیب نے ہم نیوز کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کےگروپ کو نئے سرے سے منظم کیاجارہا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل(ر) نعیم لودھی نے ہم نیوز کے ساتھ خصوصی بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک پاکستان دفاعی انداز میں رہے گا، دفاع ہی کرتے رہے گا۔ جب تک اینٹ کا جواب پتھر سے نہیں دیں گے حملے ہوتے رہیں گے۔


متعلقہ خبریں