پانچ پاکستانی نوجوانوں کیلئے ڈیانا ایوارڈز


پانچ پاکستانی نوجوانوں کو اپنے علاقوں میں تعلیم اور بچوں میں عمومی شعور اجاگر کرنے پر’ڈیانا ایوارڈ‘ سے نوازا گیا ہے۔

’’دی ڈیانا ایوارڈ‘‘ وہ واحد خیراتی ادارہ ہے جو ویلز کی شہزادی ڈیانا کی یاد میں قائم کیا گیا ہے اور اس کے تحت ہر سال ایوارڈ دیے جاتے ہیں۔

یہ ایوارڈ دنیا بھر کے 9 سے 25 سال کی عمر کے ان نوجوانوں کو دیا جاتا ہے جنہوں نے انسانیت کی فلاح و بہبود اور معاشرے کو بہتر بنانے میں نمایاں کام سرانجام دیا ہے۔

یہ ایوارڈ نوجوان رہنماؤں، وژنرز اور رول ماڈل کی کامیابیوں کا جشن منانے کے لیے مختص کیا جاتا ہے اور یہ ان ہی نوجوانوں کو دیا جاتا ہے جن میں دنیا کو بدل کر بہتر کرنے کی صلاحیت اور طاقت موجود ہوتی ہے۔

رواں سال منعقد ہونے والے ایوارڈز میں پانچ پاکستانی نوجوانوں کی سماجی سطح پر خدمات کو سراہا گیا ہے۔ ان نوجوانوں میں محمد شعیب بنگش، راعنہ خان، نبیلہ عباس، عمر مختار اور احمد طور شامل ہیں۔

ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں نبیلہ عباس کا تعلق ڈیرہ غازی خان کے علاقے چوٹی زریں سے ہے، اسی طرح احمد طور کا تعلق رحیم یار خان سے، عمر مختار کا تعلق فیصل آباد سے اور محمد شعیب کا تعلق قبائلی اضلاع سے ہے۔

دی ڈیانا ایوارڈ کا مقصد نوجوانوں اور معاشرے میں تبدیلی لانا ہے۔ اس میں نوجوانوں کی رہنمائی کے پروگرام کے علاوہ تعلیمی اداروں میں دیگر طالب علموں کو مارپیٹ سے روکنے اور سماجی سطح پر تبدیلی پیدا کرنے والے نوجوانوں کو ایوارڈ دیا جاتا ہے۔

اس ادارے کو برطانوی حکومت نے 1999 میں اس مقصد سے قائم کیا تھا کہ شہزادی ڈیانا کو خیراج عقیدت پیش کیا جاسکے اور ان نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی جائے جو معاشرے میں بچوں کی تعلیم کو فروغ دے رہے ہیں۔

2006 میں ایک آزاد خیراتی ادارہ بننے کے بعد ڈیانا ایوارڈ نے ادارے کو مکمل طور پر نوجوانوں کو بااختیار بنانے کی مہم میں تبدیل کر دیا گیا۔

رواں سال منعقد ہونے والے ایوارڈز میں پانچ پاکستانی نوجوانوں کی سماجی سطح پر خدمات کو سراہا گیا ہے جن میں محمد شعیب بنگش، راعنہ خان، نبیلہ عباس، عمر مختار اور احمد طور شامل ہیں۔

ایوارڈ حاصل کرنے والی نبیلہ عباس دیہی علاقوں کی فلاح و بہبود کو اپنی زندگی کا مقصد بنایا اور اس کے حصول کے لیے وہ دیہی علاقوں میں رہنے والی لڑکیوں کو با اختیار بنانے کے لیے اقدامات کررہی ہیں۔


متعلقہ خبریں