پاکستان میں سیاحت کے فروغ کا ادارہ بند، ملازمین فارغ

پاکستان میں سیاحت کے فروغ کا ادارہ بند، ملازمین کو فارغ کرنےکا فیصلہ

فائل فوٹو


اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پاکستان ٹور ازم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن(پی ٹی ڈی سی) کو بند کرنے اور ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے پی ٹی ڈی سی کو بند کرنے کی منصوبہ بندی کر لی ہے جس کے تحت تمام ملازمین کو بھی نوکریوں سے فارغ کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔

ادارے کے 450 ملازمین کو برطرف کرنے کیلئے سرکلر بھی جاری کر دیا گیا ہے  جب کہ پی ٹی ڈی سی کے موٹلز بھی بند کر دیئے گئے ہییں

ناران، گلگت، ایوبیہ، ہنزہ، بشام، سوات، کالام، کھپلو، چترال اور بالاکوٹ میں موجود موٹلز کو بند کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ موجودہ حکومت ملک میں سیاحت کو فروغ  دینے کے حوالے کافی متحرک رہی ہے اور گزشتہ سال فیصلہ کیا گیا تھا کہ پاکستان 2020 میں ورلڈ ٹور ازم فورم کی میزبانی کرے گا۔

ورلڈ ٹور ازم کے وفد نے2019 میں وزیراعظم عمران خان سے اسلام آباد میں ملاقات کی تھی جس میں سیاحت کے فروغ کے متعلق بات چیت کی گئی۔

گزشتہ برس وزیراعظم عمران خان نے ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے 175 ممالک کے لیے نئی ویزہ پالیسی کا اعلان کیا تھا۔ نئی ویزہ پالیسی کے تحت  مختلف ممالک کے افراد پاکستان آنے کے لیے آن لائن ویزہ حاصل کر سکتے ہیں۔

تاہم حال ہی میں جاری ہونے والے نوٹی فکیشن کے مطابق پی ٹی ڈی سی نے کورونا وائرس کی وبا کے دوران سیاحتی سرگرمیوں میں کمی کی وجہ سے محکمے کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

باوثوق ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ موٹلز کے علاوہ فلیش مین ہوٹلز اور پاک ٹورز کو بھی بند کر دیا گیا ہے جب کہ ملازمین کو ان کے واجبات کی ادائیگی بھی نہیں کی گئی۔

چیئرمین نیشنل ٹورازم کوآرڈینیشن بورڈ ذوالفقار بخاری نے اپنی ایک ٹویٹ میں وضاحت دی ہے کہ ‘ہم پی ٹی ڈی سی کو بند نہیں کر رہے بلکہ تنظیم نو کے لیے اس میں تبدیلیاں کر رہے ہیں۔ ایسا کرنا اہم تھا کیونکہ وسائل کی بدانتظامی اور سیاسی بنیادوں پر تقرریوں کی وجہ سے یہ ادارہ خسارے میں جا رہا تھا۔


متعلقہ خبریں