جاپان کے تعلیمی نصاب میں پشاور میوزیم کا مجسمہ

فوٹو: نمائندہ ہم نیوز


پشاورمیوزیم عظیم گنددھارا تہذیب کا امین ہے، یہاں پر موجود بدھا مجسمہ کی تصاویر اب جاپان کے ہائی سکولوں کے نصاب میں بچوں کو پڑھائی جائیں گی۔

جاپانی پبلشر کی درخواست پرمحکمہ منصوبہ بندی و ترقیات فارن ایڈ ڈیپارٹمنٹ نے ٹوکیو حکام کو مجسمے کی تصویر فراہم کردی ہیں۔

خیبرپختونخوا میں آثار قدیم کے ریسرچ آفیسر کے مطابق بدھا سٹوا کا مجسمہ سری بہلول کے مقام سے کھدائی کے دوران نکالا گیا تھا اور یہ پشاور میوزیم کی ملکیت ہے۔

دو سال قبل پشاور میوزیم میں موجود کولو سول بدھا کا مجسمہ بھی سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورخ میں نمائش کے لئے پیش کیا گیا تھا۔2017 میں بھی پشاورمیوزیم سے 40کے قریب گندھاراآرٹ پرمشتمل مجموعے تین ماہ کیلئے سیئول کلچرسنٹرمیں نمائش کیلئے رکھے گئے تھے۔

کولوسل بدھا کا سب سے بڑا مجسمہ 2019  میں سوئٹزرلینڈ میں ہونے والی نمائش میں بھی رکھا گیا تھا۔

سوئیٹزرلینڈ کے شہر زیورخ میوزیم میں منعقدہ بدھ مت آرٹ کی نمائش میں چھ ماہ تک کولوسل بدھا کے مجسمے کی نمائش کی گئی۔ نمائش میں پشاور کے عجائب گھر کا مجسمہ لوگوں کی توجہ کا خصوصی مرکزبنا رہا۔

کولوسل بدھا کے مجسمے کا وزن 1500کلوگرام اور لمبائی 9 فٹ ہے۔ کولوسل بدھا کا مجسمہ 1909 میں مردان کےعلاقے سری بہلول سے دریافت ہوا تھا۔

حکومت پاکستان نے  مجسمہ 2 ارب 60 کروڑ روپے انشورنس کے عوض نمائش کے لئے سویئٹزرلینڈ حکو مت کو دیا تھا۔

زیورخ میوزیم میں منعقدہ نمائش میں پوری دنیا سے بدھ مت آرٹ کے نمونے رکھے گئے تھے۔ چین، جاپان اور کوریا سمیت مختلف ممالک کے وفود بھی نمائش میں شریک ہوئے۔ نمائش کا مقصد سوئٹزرلینڈ میں مذہبی سیاحت کو فروغ دینا تھا۔


متعلقہ خبریں