رینٹل پاور ریفرنس میں راجہ پرویز اشرف کی بریت کے خلاف اپیل دائر

حکومت نے بڑے وعدے کیے، لارے لگائے، سب کا سب فراڈ اور جھوٹ نکلا: راجہ پرویز اشرف

فائل فوٹو


اسلام آباد: قومی احتساب بیورو(نیب) نے رینٹل پاور ریفرنس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویزاشرف سیمت دیگر10 ملزمان کی بریت کے خلاف اپیل دائر کر دی ہے۔

نیب نے راجہ پرویزاشرف کی بریت کے خلاف درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائرکی ہے۔ نیب نے اسلام آباد کی احتساب عدالت کا سہووال ریفرنس کا فیصلہ بھی چیلنج کر دیا ہے۔

قومی احتساب بیورو کی جانب سے دائر اپیل میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے۔ نیب نے استدعا کی ہے کہ احتساب عدالت اسلام آباد کے 25 جون کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

رینٹل پاور کیس میں پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف سمیت دیگر ملزمان پر سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے دور میں کرپشن اور اختیارات سے تجاوزکا الزام تھا۔

نیب کا الزام ہے کہ راجہ پرویز اشرف نے اس دور میں بطور وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی کرائے کے بجلی گھروں کے منصوبوں کی منظوری دی تھی جس سے خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔

احتساب عدالت اسلام آباد نے راجہ پرویز اشرف کو پیراں غائب رینٹل پاور کیس میں بھی بری کردیا ہے۔ پیراں غائب ریفرنس میں راجہ پرویزاشرف سمیت 8ملزمان نامزد ہیں۔

دیگر ملزمان میں سابق مشیر خزانہ شوکت ترین، اسماعیل قریشی اورشاہدرفیع، طاہر بشارت چیمہ، سلیم عارف، چودھری عبدالقدیر، اقبال علی شاہ کو بھی بری کر دیا گیا ہے۔

سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو جعلی بھرتیوں کے کیس میں بھی بری ہیں۔ غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں نیب کا الزام تھا کہ سابق وزیراعظم نے ایسے افراد کو نوکریاں فراہم کیں جنہوں نے درخواستیں ہی نہیں دی تھیں، میرٹ کی دھجیاں بکھیر کر نا اہل افرادکو سیاسی طور پر نوازا گیا۔


متعلقہ خبریں