عظمیٰ کاردار پارٹی رکنیت کی معطلی کے فیصلے سے لاعلم


لاہور: رکن پنجاب اسمبلی عظمی کاردار پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ان کی پارٹی رکنیت ختم کرنے کے فیصلے سے لاعلم نکلیں۔

اپنے بیان میں انہوں نے فیصلے سے متعلق ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی رکنیت سے برخاست کے فیصلے کا علم میڈیا سے ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کی جانب سے کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا نوٹس موصول نہیں ہوا تھا، میرے خلاف سازش کی گئی تھی، میں تو ایف آئ اے سائبر کرائم سیل میں درخواست دینا چاہتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے کسی پبلک مقام پر کوئی بات نہیں کی، میری آڈیو جان بوجھ کر لیک کی گئی تھی۔

خیال رہے کہ  پاکستان تحریک انصاف نے آج  پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے پر عظمی کاردار کی پارٹی رکنیت ختم کر دی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق پارٹی رکنیت ختم ہونے کے بعد عظمی کاردار پنجاب اسمبلی کی رکن بھی نہیں رہ سکیں گی۔

خیال رہے کہ عظمی کاردار کی نامناسب آڈیو لیک ہونے پر پارٹی کی جانب سے انہیں ایک ماہ کے لیے معطل کرتے ہوئے شوکاز نوٹس بھجوایا گیا تھا تاہم وہ اپنے جواب سے ڈسپلنری کمیٹی کو مطمئن نہیں کر پائی اور ان کی پارٹی رکنیت معطل کر دی گئی ہے۔

اس سے قبل عظمیٰ کاردار کو ترجمان حکومت پنجاب کے عہدے سے بھی  ہٹا دیا گیا تھا۔

وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے  تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ عظمیٰ کاردار بطور ممبر میڈیا اسٹریٹیجی کمیٹی ترجمان حکومت پنجاب تھیں۔ ان کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ عظمیٰ کاردار کی ایک مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر لیک ہوگئی تھی جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی سفارش پر وزیراعظم عمران خان نے چار سے پانچ بندوں کو مختلف اسٹینڈنگ کمیٹیز کے چیئر پرسن لگادیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: فیاض چوہان کو اپنی تعریفیں کرنا مہنگا پڑ گیا

مبینہ ویڈیو میں عظمیٰ کاردار کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ خاتون اول بشریٰ بی بی ان کے قبضے میں جن ہیں، جن سے وہ کام کروا لیتی ہیں اور ان کو وزیراعظم عمران خان کے گھر پر مکمل کنٹرول حاصل ہے اور کوئی بھی ان کی اجازت کے بغیر راستہ پار نہیں کرسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں