کورونا : اقوام متحدہ کی عالمی سطح پر افواہوں کا پھیلاؤ روکنے کی اپیل

دنیا نے پاکستان کا موقف تسلیم کیا

نیویارک: اقوام متحدہ نے عالمی سطح پر کورونا سے متعلق افواہوں کا پھیلاؤ روکنے کی اپیل کی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ غلط اطلاعات کورونا سے زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہیں جس کی وجہ سے عوامی صحت کی کاوشوں میں خلل پیدا ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب غلط اطلاعات کے پھیلاؤ کے خلاف بھرپور ایکشن لے سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی اطلاع کسی دوسرے تک پہنچانےسےپہلے تصدیق کریں، یہ بھی تصدیق کریں کہ اطلاع کب شائع ہوئی؟ اور آپ کیوں شیئر کر رہے ہیں؟

ڈیٹا جھوٹ نہیں بول رہا،زمینی حقائق نظرانداز نہ کریں:عالمی ادارہ صحت

یاد رہے کہ گزشتہ روز عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر برائے ایمرجنسی ڈاکٹر مائیکل رائن نے حکومتوں پہ زور دیا  تھا کہ وہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں اپنی ذمہ داریاں ادا کریں۔

انہوں نے دنیا بھر کے لوگوں سے بھی کہا ہے کہ وہ یقین کریں کہ کوویڈ 19 کے حوالے سے موجود ڈیٹا جھوٹ نہیں بول رہا ہے، نہ ہی زمینی حقائق غلط بیانی کر رہے ہیں لہذا اسے نظرانداز نہ کریں۔

کورونا،ہر روز ایک لاکھ 60 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے، عالمی ادارہ صحت

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مائیکل رائن نے اخبار نویسوں سے بات چیت کے دوران دنیا کی مختلف حکومتوں پہ زور دیا کہ وہ حقائق کا درست ادراک کریں اورمہلک وبا پر قابو پائیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کئی ممالک کوویڈ 19 کے حوالے سے سامنے آنے والے ڈیٹا کو نظر انداز کررہے ہیں جو نہایت خطرناک ہے۔

ڈاکٹر مائیکل رائن نے واضح طور پر کہا کہ ملکی معیشت کی بحالی کے حوالے سے اقدامات کا جواز بھی یکسر نظرانداز نہیں کیا جا سکتا ہے لیکن ان کا استفسار تھا کہ کوویڈ 19 کو کیسے پس پشت ڈال سکتے ہیں؟

انہوں نے صاف الفاظ میں کہا کہ کوویڈ 19 خود بخود کسی جادوئی طریقے سے ختم ہو جائے گا تو ایسا بالکل بھی نہیں ہے۔

کورونا پھیل رہا ہے،جلد ختم ہونے کے امکانات کم ہیں: عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر کا مشورہ تھا کہ جن علاقوں میں کوویڈ 19 کا پھیلاؤ نسبتاً کم ہے وہاں لاک ڈاؤن ختم کرکے سماجی فاصلے کو یقینی بناتے ہوئے مہلک وبا پر قابو پانے کی کوشش کریں لیکن جہاں پھیلاؤ زیادہ ہے وہاں سخت لاک ڈاؤن ازحد ضروری ہے۔

ڈاکٹر مائیکل رائن کا کہنا تھا کہ اگر ممالک نے درست اندازہ نہ لگایا اور لاک ڈاؤن ختم کرنے سے یہ مہلک وبا پھیلی اور صحت کا نظام زمیں بوس ہو گیا تو اموات میں اضافہ ہو جائے گا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ بیشک حکومتیں کتنے بھی اقدامات اٹھا لیں لیکن جب تک ہر شخص ذاتی حیثیت میں اس حوالے سے اپنی ذمہ داری ادا نہیں کرے گا اس وقت تک اس پر بہت زیادہ قابو پانا نا ممکن ہو گا۔

کورونا کی دوسری لہر سے کروڑوں لوگوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے، عالمی ادارہ صحت

ڈاکٹر مائیکل رائن نے اس ضمن میں باقاعدہ مثال دی کہ جیسے سڑک پار کرتے وقت خود فیصلہ کرتے ہیں، فلائٹ لینے یا آپریشن کرانے اور یا نہ کرانے کا فیصلہ خود کرتے ہیں بالکل اسی طرح کوویڈ 19 میں بھی ہر شخص اپنی ذمہ داری محسوس کرے اور اسے لازمی ادا بھی کرے۔


متعلقہ خبریں