بھارتی فوج کی ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ، 5 شہری زخمی


راولپنڈی: بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلا اشتعال فائرنگ سے 5 شہری زخمی ہو گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کے مطابق ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے زخمی ہونے والوں میں 2 لڑکے اور دو بزرگ خواتین بھی شامل ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے نکیال سیکٹر میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا جبکہ پاک فوج نے بھارتی فائرنگ کا فوری اور مؤثر جواب دیا۔

ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے بعد سنیئر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج بھی ریکارڈ کرا گیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ بھارت نے ایل او سی معاہدے کی خلاف ورزی کی، بھارت جان بوجھ کر شہری آبادی کونشانہ بنارہا ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت 2003جنگ بندی معاہدے کااحترام کرے اور فائرنگ کےذمہ داروں کوقانون کے کٹہرے میں لائے۔ رواں سال جنگ بندی معاہدے کی ایک ہزار595خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔

گزشتہ روز بھی بھارتی فوج نے ایل او سی پر جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک نوجوان کو زخمی کر دیا تھا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے بٹل سیکٹر پر شہری آبادی کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔ بھارتی اشتعال انگیزی سے 22 سالہ نوجوان زخمی ہو گیا جسے فوری اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔

چار روز قبل مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے بے گناہ شہری کو 3 سالہ نواسے کے سامنے شہید کر دیا تھا۔

کشمیر میڈیا سروس (کے ایم سی) کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی بربریت کا سلسلہ جاری ہے۔ بارہ مولا میں بھارتی فورسز نے بے رحمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کم سن نواسے کے سامنے بے گناہ شہری پر فائرنگ کر دی۔

یہ بھی پڑھیں بھارتی فوج کی ایل او سی پر پھر اشتعال انگیزی، فائرنگ سے خاتون شدید زخمی

حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا تھا کہ دہشت گرد بھارتی فوج کے مظالم دن بدن بڑھتے جا رہے ہیں اور مودی حکومت نے موت کو ایک کھیل بنا دیا ہے۔ اس طرح کے مظالم کا سن کر دل کانپ جاتے ہیں۔


متعلقہ خبریں