اٹھارویں ترمیم پر بات کرنا صدر کے منصب کے خلاف ہے،اسفند یار ولی خان


پشاور:عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم پر بات کرنا صدر کے منصب کے خلاف ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم ملک کی بقا اور یکجہتی کی ضامن ہے، صدر کسی ایک سیاسی جماعت کا نہیں بلکہ پورے ملک کا سربراہ ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو بھی خود مختاری پر یقین رکھتا ہے وہ اس ترمیم کے خلاف بات نہیں کرے گا،سارے صوبے اس ترمیم سے مطمئن ہیں صدر کو اپنے عہدے کا خود احترام کر لینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ان کو شوق ہے تو استعفی دے کر پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے عملی سیاست میں آجائیں، صدر کو ہر حال میں صوبوں کے مفادات کا خیال رکھنا ہوتا ہے۔

عمران خان اٹھارویں ترمیم، این ایف سی کے خلاف کھل کر سامنے آگئے ہیں، بلاول

ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر کس منہ سے کہہ رہے ہیں کہ اٹھارویں ترمیم پر بات ہو سکتی ہے، میڈیا پر ان کے حوالے سے چلنے والی خبریں افسوس ناک ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے صدر پاکستان عارف علوی نے کہا تھا کہ اٹھارہویں ترمیم نظرثانی سے بہتر ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہ جیسے جیسے معیشت بہتر ہو گی صوبوں کو وسائل زیادہ ملیں گے ، اس حوالے سے بات چیت کا ہونا مثبت پہلو ہے.

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبوں کی مشاورت سے اٹھارہویں ترمیم پر نظرثانی سے اس میں یقیناً بہتری ہی آئے گی اور بہتری کی گنجائش ہر چیز میں موجود رہتی ہے ۔


متعلقہ خبریں