برطانیہ میں بھی لوگوں کو نسل پرستی کا سامنا ہے، برطانوی وزیر اعظم

برطانیہ نے روس کے بینکوں پر پابندی لگانے کا اعلان کر دیا

لندن: برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ برطانیہ میں بھی لوگوں کو نسل پرستی اور امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سیاہ فام ایتھلیٹ کے ساتھ پولیس کے نازیبا سلوک کے بعد برطانوی وزیر اعظم کا بیان سامنے آگیا۔ برطانوی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ نسل پرستی کے خلاف مزید اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ نے نسل پرستی کے خلاف ناقابل یقین پیش رفت کی ہے۔

اس سے قبل برطانوی سیاہ فام خاتون ایتھلیٹ کے ساتھ پولیس کے نازیبا سلوک کا واقعہ پیش آیا۔ بیانکا ولیمز کے مطابق گذشتہ دنوں برطانوی پولیس نے ساتھی سمیت گاڑی روک کر انہیں زبردستی اتارا اور گاڑی سے اتار کر ہاتھ پیچھے باندھ دیے۔

انہوں نے کہا کہ وہ پولیس کے رویے سے بہت خوفزدہ ہو گئیں، پولیس نے مشتبہ ڈرائیونگ اور منشیات کا شبہ  ظاہر کرتے ہوئے انہیں روکا تھا۔

یہ بھی پڑھیں امریکہ کا غیر ملکی طلبا کو ملک چھوڑنے کی ہدایت

غیر ملکی خبر رساں ایجسنی کے مطابق بیانکا ولیمز کے ساتھ  400 میٹر کے پرتگالی ریکارڈ ہولڈر ریکارڈو بھی موجود تھے۔

بیانکا ولیمز کا کہنا تھا کہ پولیس نے بچہ ساتھ ہونے کے باوجود انہیں گاڑی سے زبردستی اتارا۔ ریکارڈو نے کہا کہ انہوں نے کبھی سگریٹ تک نہیں پیا لیکن پولیس نے انتہائی برا سلوک کیا۔


متعلقہ خبریں