کراچی: ایک بارش نے انتظامات کی قلعی کھول دی

کراچی میں وقفے وقفے سے بارش، تاجروں کو لاکھوں روپے کا نقصان

فوٹو: ہم نیوز


کراچی: ایک کروڑ سے زائد آبادی والے شہر میں مون سون کی پہلی بارش نے ہی انتظامات کی قلعی کھول دی ہے اور یہ صورتحال مزید دو دن رہنے کا امکان ہے۔

ڈائریکٹر میٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ کراچی میں آج بھی بارش کا سسٹم جنوب مشرق میں موجو رہے گا۔ موجود سسٹم میں اتنی شدت ہے جیسے گزشتہ روز تھی۔ شہر کے جنوبی اور مشرقی حصوں میں زیادہ بارش کا امکان ہے اور اس سسٹم کو نکلنے میں دو دن لگ سکتے ہیں۔

مون سون کی پہلی بارش نے کراچی کو دھو ڈالا، سڑکیں، گلیاں ڈوب گئیں، کئی علاقوں میں بدترین ٹریفک جام رہا، شہری پانی میں موٹر سائیکلوں کو دھکے لگاتے رہے، گٹر اُبلنے سے سیوریج کا پانی بھی سڑکوں پر جمع ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری

بارش کیساتھ تیز ہوا سے  متعدد علاقوں میں درخت جڑوں سے اکھڑ ہوگئے جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔

اولڈ سٹی ایریا، آئی آئی چندریگر روڈ، گلشن اقبال، گلستان جوہر، ائرپورٹ اور یونیورسٹی روڈ پر تیز بارش ہوئی۔لانڈھی، کورنگی، ڈیفنس، گزری، کارساز اور قیوم آباد چورنگی میں بھی بادل  جم کر برسے۔

موسلادھار بارش کے بعد ائیرپورٹ، شارع فیصل، کارساز، ٹاور، شاہین کمپلیکس، ہینو چورنگی، جام صادق پل، کورنگی انڈسٹریل ایریا میں پانی جمع رہا۔ بارش کے بعد نالوں میں پانی کا لیول بڑھ گیا ہے۔

بارش کے باعث شہر میں دو سو سے زائد فیڈرز بھی ٹرپ کر گئے، جس کے باعث نیو کراچی، نارتھ کراچی، بفرزون، لیاقت آباد اور اورنگی ٹاؤن سمیت متعدد علاقوں میں گھنٹوں بجلی غائب رہی۔

کراچی میں مون سون کی پہلی بارش کئی جانیں لے گئی ہے۔ بارش سے چھتیں اور دیواریں گرنے سے چار کمسن بچوں سمیت نو افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔

دوسری جانب ملیر شمسی سوسائٹی اور لیاقت آباد انگارہ گوٹھ میں بھی بارش کے دوران دیواریں گرجانے سے تین سالہ بچی عیشہ اور ایک خاتون جان سے گئیں،اورنگی مومن آباد  اور کیماڑی میں کرنٹ لگنے کے واقعات میں 7سالہ محمد اور 15سالہ عثمان لقہ اجل بن گئے۔

طوفانی  ہواوں  کے باعث آرٹس کونسل چورنگی اور دیگرمقامات پر کئی درخت بھی اکھڑ گئے۔ آئی آئی چندریگر روڈ اور شارع  فیصل کے علاوہ  یونیورسٹی روڈ،صدر، ریگل چوک اور لسبیلہ سمیت مختلف علاقوں میں ٹریفک جام رہا۔

کراچی میں باران رحمت سے گرمی کا زور تو ٹوٹ گیا لیکن بجلی کی فراہمی کا نظام مزید خراب ہو گیا ہے۔ مختلف علاقوں میں بجلی کی عدم فراہی کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

شہر میں پیر کو ہونے والی مون سون کی بارش کے بعد کیبل فالٹس کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہواہے۔

کہیں درخت تو کہیں بجلی کے کھمبے گرنے سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ اورنگی ٹاؤن، لیاقت آباد ، نصرت بھٹو کالونی، ایف سی ایریا ، بھٹائی کالونی،گلشن اقبال 13 ڈی ، ملیر کے علاقوں میں بارش کے بعد رات گئے تک بجلی کی فراہمی معطل رہی۔ بجلی کی طویل بندش کے باعث ان علاقوں میں پانی کی قلت کا بھی سامنا ہے۔

شہر میں بارش کے بعد بھی  بجلی کی طلب3000 میگاواٹ ہے اور کے ای کے پلانٹ 1500 میگاواٹ بجلی بنا رہے ہیں۔

نیشنل گرڈ سے 800 اور نجی پاور پلانٹ سے 300 میگاواٹ بجلی حاصل کی جارہی ہے۔ اس وقت بجلی کی طلب و رسد میں 400 میگاواٹ کا فرق موجود ہے اور رہائشی علاقوں میں چھ سے دس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ بھی کیا جارہی ہے۔


متعلقہ خبریں