شہبازشریف کا بلاول بھٹو کو ٹیلی فون، اے پی سی کے انعقاد پر مشاورت



لاہور: قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں دونوں رہنماوَں نے آل پارٹیز کانفرنس ( اے پی سی) کے انعقاد پر مشاورت کی۔

ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلی فونک رابطے میں اے پی سی کی تاریخ اور اس میں زیرغور آنے والے نکات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر بلاول بھٹونےشہبازشریف کی صحت سے متعلق دریافت کیااورخیرسگالی کے جذبات کا اظہار کیا جبکہ شہبازشریف نے سابق صدرآصف زرداری کی صحت کے لیے نیک تمناوَں کا اظہار کیا۔

بلاول، بجٹ مسترد کردیا: اپوزیشن کی اے پی سی بلانے کا اعلان

یاد رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ کو یکسر طور پر مسترد کرتے ہوئے اے پی سی بلانے کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ پی پی سمیت ملک کی دیگر اپوزیشن جماعتیں پیش کردہ بجٹ پر جلد آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کریں گی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان ان دنوں تاریخی چیلنجوں کا سامنا کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ہر پاکستانی کی جان خطرے میں ہے۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ 25 برس کے بعد ملک میں ٹڈی دل کا سب سے بڑ احملہ ہماری زراعت، فوڈ سیکیورٹی اور معیشت کے لیے بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے پیش کردہ بجٹ میں ملک کو درپیش خطرات کو کوئی اہمیت نہیں دی گئی ہے۔

مالی سال21 -2020 میں آمدن کم اور اخراجات زیادہ رہنے کا امکان، 3ہزار437ارب خسارے کا بجٹ پیش

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے ایک روایتی بجٹ پیش کیا ہے۔ انہوں نےکہا کہ یہ پی ٹی آئی ایم ایف کا عوام دشمن بجٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں عام آدمی کو کوئی ریلیف نہیں ملا ہے البتہ اگر ریلیف ملا ہے تو وہ امیر طبقے کو ملا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بجٹ میں عام آدمی کو صرف اور صرف تکلیف دی گئی ہے۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ پیش کردہ بجٹ میں تنخواہوں تک میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے اور پنشنرز کی پنشن بھی نہیں بڑھائی گئی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے ہمارے بزرگ اپنے گھروں سے باہر نکلیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں اپنے بزرگوں کو پنشن میں اضافہ کرکے ریلیف پہنچانا چاہیے تھا۔

پی پی کے چیئرمین نے کہا کہ اس وقت ہمیں ہر پاکستانی مزدور، غریب اور کسان کو بجٹ میں تحفظ اور ریلیف فراہم کرنا چاہیے تھا۔

بجٹ سیشن: اپوزیشن ارکان کی شدید نعرہ بازی، غیر اعلانیہ واک آوٹ

انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں اگلی صفوں پر لڑنے والے طبی عملے کے لیے خصوصی اعلانات کرنے چاہئیے تھے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ بجٹ میں کوئی ریلیف دکھائی نہیں دے رہا ہے۔


متعلقہ خبریں