پیٹرول بحران کی تحقیقات کیلئےکمیشن بنانے کا فیصلہ

بھارتی خاتون کا پاکستانی شہریت کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع

فائل فوٹو


لاہور: ہائی کورٹ نے ملک میں پیدا ہونے والے پیٹرول بحران کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور اٹارنی جنرل پاکستان سے کمیشن کے نام طلب کرلیے ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ میں پیٹرولیم بحران کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی اور سیکریٹری ٹو وزیراعظم، اٹارنی جنرل اورچیئرپرسن اوگرا عدالت میں پیش ہوئے۔

اٹارنی جنرل پاکستان نے پٹرولیم بحران کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کی تجویز دی۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ قاسم خان نے کہا اٹارنی جنرل کی جانب سے کمیشن کے نام بہتر نہ ہوئے تو عدالت نام تجویز کرےگی اور اگر کسی سرکاری ریکارڈ چھپانے کوشش کی تو سخت کارروائی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے کچھ نہ کیا تو قانون راستہ بنائے گا، لاہورہائیکورٹ

معزز جج کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم بحران کے معاملے پر ایسا لگتا ہے کچھ بڑے شامل ہیں۔ بتایا نہیں گیا کہ بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف آپ نے کیا کارروائی کی۔ کہا گیا تھا کہ اسپیکر سے پوچھ کے بتائیں کہ وہ کمیٹی بنا رہے ہیں یا نہیں۔

چیف جسٹس نے پرنسپل سیکرٹری سے استفسار کیا کہ  بتائیں پیٹرولیم بحران پر کب کارروائی شروع ہوئی؟ بحران کا معاملہ وزیر اعظم کے علم میں کب لایا گیا؟

عدالت نے ریمارکس دیے کہ پرنسپل سیکرٹری کے تحریری جواب میں الفاظ کا گورکھ دھندا نظر آتا ہے۔ جب تک بحران کے ذمہ دار پکڑے نہیں جائیں گے تب تک بحران پر قابو نہیں پایا جا سکتا۔ بظاہر لگتا ہے آئل مافیا نے فائدہ اٹھانے کے لیے پیٹرول شارٹ کیا۔

عدالت نے گزشتہ سماعت پر حکومت سے استفسار کیا تھا کہ حکومت نے مستقبل میں ایسے بحران کو روکنے کے لیے کیا اقدامات کئے؟ اوگرا کیخلاف کیا اقدامات کیے؟ چیف جسٹس نے تشویش کا اظہار کیا کہ پیٹرول کی قلت ہو گئی تو فوج کی گاڑیوں کو ایندھن کیسے ملے گا؟


متعلقہ خبریں