حکومت سندھ نے تمام ہیلتھ ورکرزکے لیے رسک الاؤنس کی منظوری دے دی


کراچی: حکومت سندھ نے تمام ہیلتھ ورکرز کے لیے رسک الاؤنس کی منظوری دے دی، تاہم  گرینڈ ہیلتھ الائنس نے اسے مسترد کردیا ہے۔

گرینڈ ہیلتھ الائنس نے مارچ سے الاونس دینے کا مطالبہ کردیا تھا تاہم صوبائی حکومت نے یکم جولائی سے رسک الاؤنس دینے کی منظوری دے دی۔

محکمہ خزانہ سندھ کے نوٹیفکیشن کے مطابق محکمہ صحت کے تمام ملازمین کو مارچ سے نہیں بلکہ یکم جولائی سے رسک الاؤنس دیا جائے گا۔

محکمہ خزانہ سندھ کے نوٹیفکیشن کے مطابق گریڈ ایک سے سترہ تک کے ملازمین کو 17 ہزار جبکہ سترہ گریڈ سے اوپر کے ملاقات کو پینتیس ہزار رسک الاونس ملے گا۔

محکمہ خزانہ سندھ کے نوٹیفکیشن کے مطابق  پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹرز کو 15 ہزار، ہاوس جاب آفیسرز کو 10 ہزار جبکہ نرسنگ اسٹوڈنٹس کو 5ہزار ماہانہ رسک الاونس ملے گا۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس پشاور میں ایک اور ہیلتھ ورکر کی جان لے گیا

دوسری جانب گرینڈ ہیلتھ الائنس نے حکومت سندھ  کے  رسک الاؤنس کو مسترد کردیا ہے۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ حکومت نے مارچ سے الاونس دینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

ان کا کہنا ہے کہ صوبائی وزرا ناصر شاہ اور سعید غنی نے وعدہ پورا نہیں کیا۔ ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گرینڈ ہیلتھ الائنس کے ترجمان ڈاکٹر محبوب علی نوناری کا کہنا تھا کہ ہم نے متعدد بار احتجاج کیا اور سندھ حکومت کے سامنے مطالبات رکھے ہیں، اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز موجود نہیں ہیں، سندھ حکومت جھوٹے دعوے کر رہی ہے۔

انہوں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں سلامی اور سلیوٹ کی ضرورت نہیں ہے، لاک ڈاؤن میں نرمی سے عوام کے ساتھ ڈاکٹرز بھی متاثر ہوں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پیرامیڈیکل اسٹاف کے لیے علیحدہ آئسولیشن سینٹر قائم کیا جائے اور نرسز کو ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس دیا جائے۔

 


متعلقہ خبریں