کراچی: ساحل سمندر پر ایک بار پھر مردہ حالت میں مچھلیاں پائی گئیں


کراچی: کراچی میں سی ویو کے ساحل پر ایک بار پھر بڑی تعداد میں مردہ حالت میں مچھلیاں پائی گئی ہیں۔ تین روز دوسری مرتبہ سی ویو پر مچھلیاں مردہ حالت میں آگئی ہیں۔

ڈبلیو ڈبلیو ایف حکام کا کہنا ہے کہ سمندر میں بارش کے پانی کے ساتھ ندی نالوں کا آلودہ پانی شامل ہونے سے مچھلیوں کی موت واقع ہوئی ہے۔

ٹیکنیکل ایڈوائزر ڈبلیو ڈبلیو ایف معظم خان  کے مطابق سی ویو کے ساحل پر آنے والی مچھلیوں کو مولیٹ  کہا جاتا ہے اور یہ مچھلیاں زیادہ تر ساحل کے قریب پائی جاتی ہیں۔۔

انہوں نے بتایا کہ سمندر میں بارش کے پانی کے ساتھ ندی نالوں کا آلودہ پانی آتا ہے جس میں آکسیجن نہیں ہوتی بلکہ ہائیڈروجن سلفائیڈ کی مقدار زائد ہوتی ہے اور جو مچھلیاں اس پانی کی لپیٹ میں آتی ہیں، وہ مرجاتی ہیں۔

مزید پڑھیں: چیف جسٹس نے کراچی سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کا افتتاح کر دیا

خیال رہے کہ کہ اس سے قبل 7 جولائی کو بھی کلفٹن کے ساحل پر مولیٹ نامی  یہ مچھلیاں مردہ حالت میں آئی تھیں۔ ماہرین کے مطابق سمندر میں آلودگی، گندگی اور آکسیجن کی کمی کے سبب کنارے کے قریب رہنے کی وجہ سے مچھلی کی یہ اقسام زیادہ متاثر ہوتی ہے۔

گزشتہ سال جنوری میں سندھ کے ضلع سکھر میں مردہ اور مضر صحت مچھلیوں کی فروخت کا انکشاف ہوا تھا۔

ہم نیوز کے مطابق ماہی گیروں نے مچھلیوں کا آسانی سے شکار کرنے کے لیے  رائس نہر میں زہر ڈال دیا تھا جس کے باعث بڑی تعداد میں مچھلیاں مرگئی تھیں اور انمضر صحت مچھلیوں کو بازار میں سرعام فروخت کیا جاتا رہا۔

ہم نیوز کے مطابق سکھر بیراج سے نکلنے والی نہروں کی صفائی کا کام شروع ہونے پرمچھیروں نے پانی کی سطح کم دیکھی تو رائس نہر میں زہر ڈال دیا تھا زہر کے باعث ہزاروں مچھلیاں تڑپ تڑپ کر مرگئی تھیں۔

ماہی گیر کیمکل زدہ مردہ مچھلیوں کو اکٹھا کرکے شہر بھر میں فروخت کرتے رہے تھے اور مقامی افراد لاعلمی میں کیمیکل زدہ مچھلیاں خریدتے رہیں۔


متعلقہ خبریں