این ایف سی ایوارڈ اور 18ویں ترمیم پر سمجھوتہ نہ کرنے کافیصلہ


کراچی: سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری سے امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کی اہم ملاقات ہوئی ہے۔ ملاقات میں چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری بھی موجود تھے۔ جے یو آئی کے امیر نے سابق صدر سے ان کی خیریت دریافت کی اور صحت کے متعلق استفسار کیا۔

حکومت تبدیلی نہیں تباہی لائی ہے، مولانا فضل الرحمان

ہم نیوز کو اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ بلاول ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں ملک کے اہم سیاسی اموراور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بات چیت میں اے پی سی کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی ہے۔

چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر بھی بتایا ہے اور اس حوالے سے تصاویر بھی شیئر کی ہیں۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ہونے والی ملاقات تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہی۔

ذرائع کے مطابق ہونے والی بات چیت میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پی پی اور جے یو آئی (ف) ملکی سلامتی اور بقا کی خاطر سیاسی امور پر ساتھ چلیں گی۔ ذرائع کے مطابق اس بات پر بھی اتفاق رائے ہوا کہ این ایف سی ایوارڈ اور 18 ویں آئینی ترمیم  پرغیر لچکدار مؤقف اپنایا جائے گا۔

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں سابق صدر آصف زرداری نے واضح طور پر کہا کہ عوام دشمن بجٹ اور این ایف سی ایوارڈ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ عمران خان حکومت چلانے کے اہل نہیں ہیں۔

شہبازشریف کا بلاول بھٹو کو ٹیلی فون، اے پی سی کے انعقاد پر مشاورت

ذرائع کے مطابق آصف زرداری کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال ٹڈی دل کے حملوں سے متعلق پارلیمان میں حکومت کو خبردار کیا تھا لیکن حکومت نے ٹڈی دل کے حملوں سے متعلق میرے خدشات کو سنجیدہ نہیں لیا۔

سابق صدر نے ہونے والی گفتگو میں خبردار کیا کہ اگر ٹڈی دل کے حملوں کی روک تھام نہ کی گئی تو خوراک کا بحران پیدا ہوجائے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عوام امید کی نظروں سے ملک کی اپوزیشن جماعتوں کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھ اکہ کورونا بحران کے دوران عمران خان کی نااہلی کھل کر سامنے آچکی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق بات چیت میں چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان اور عمران خان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ موجودہ دورہ حکومت میں ملک میں سب سے زیادہ کرپشن میں اضافہ ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عمران خان نیب کو استعمال کرکے اپوزیشن جماعتوں سے انتقام لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوسال ہوگئے ہیں لیکن عمران خان نے کوئی ایک ایسا کام نہیں کیا جو عوامی مفاد میں ہو۔

ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے بات چیت میں دعویٰ کیا کہ ملک کی تمام اپوزیشن جماعتیں سلیکٹڈ حکومت کے خلاف ایک پیچ پرہیں۔

ہمیں پاکستان کے لیے وزیراعظم چاہیے، بلاول بھٹو

ذرائع کے مطابق امیر جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے سابق صدرآصف زرداری  اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کے پیش کردہ نکات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے ملکی معیشت کو دیوار سے لگا دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی معیشت کی منفی شرح نمو نہیں ہوئی۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اگر معیشت کو بچانا ہے تو سب کو مل کر سلیکٹڈ حکمرانوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کی ایک عرصے کے بعد کسی سیاسی رہنما سے بالمشافہ ملاقات ہوئی ہے وگرنہ وہ کافی عرصے سے سیاست میں غیر فعال ہیں البتہ وقتاً فوقتاً ان کی سیاسی رہنماؤں سے ٹیلی فونک گفتگو کی خبریں ذرائع ابلاغ کے ذریعے منظر عام پر آتی رہی ہیں۔

وفاقی حکومت صوبوں کو مضبوط بنانے کے بجائے کمزور کر رہی ہے، آصف زرداری

جے یو آئی (ف) کے زیر اہتمام گزشتہ روز سیاسی جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوئی تھی جس کے بعد امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ حکومت تبدیلی نہیں تباہی لائی ہے۔

چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے بھی اے پی سی بلانے کا عندیہ دیا جا چکا ہے۔ اس ضمن میں ان کا ن لیگ کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف سے بھی صلاح و مشورہ ہوا ہے۔

بلاول بھٹو کو سراج الحق نے اے پی سی بلانے کی تجویز دیدی

بلاول بھٹو زرداری کو گزشتہ دنوں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے بھی موجودہ سیاسی حالات بجٹ پر اے پی سی بلانے کا مشورہ دیا تھا جس پر انہوں نے آمادگی ظاہر کی تھی۔


متعلقہ خبریں