ایران: تین ہفتوں کے دوران تیسرا دھماکہ


تہران: ایران کے دارالحکومت تہران کے مغربی حصے میں صبح سویرے بڑا دھماکہ ہوا ہے۔ علاقے میں ایرانی ایلیٹ فورس پاسداران انقلاب اسلامی کے فوجی اور تربیتی تنصیبات واقع ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایران میں تین ہفتوں کے دوران یہ تیسرا دھماکہ ہے۔ خوجر میں ہوئے دھماکے میں دوافراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ شمالی تہران کے اسپتال میں  دھماکہ سے 19 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔

بی بی سی کے مطابق مقامی افراد نے بتایا کہ انھوں نے تین سے چار مارٹر گولے گرنے یا طیارہ شکن توپ کے گولے گرنے جیسے آوازیں سنی ہیں۔

ایران کے شہر قدس کی گورنر لیلہ وسیگھی نے سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کو بتایا کہ شہر میں کچھ دیر کے لیے بجلی کا نظام متاثر ہوا تھا تاہم اس نظام کے متاثر ہونے کا تعلق ایک اسپتال سے تھا۔

عمران خان: واشنگٹن، ریاض اور تہران کے درمیان پل کا کردار ادا کرسکیں گے؟

قدس سے تعلق رکھنے والے ایک رکن پارلیمان نے بھی شہر میں کسی بھی دھماکے کی خبر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں بجلی بند ہونا مقامی بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کی معمول کی کارروائی ہے۔

چند ایرانی حکام نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ انھیں جوہری پلانٹ پر حملے کا شبہ اسرائیل پر ہے۔

اس ضمن میں جب اسرائیلی حکام سے سوال کیا گیا کہ کیا ایران کی ایٹمی تنصیب پر حملے میں اسرائیل کا ہاتھ ہےجس پر اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بہتر ہے کہ ایران میں ہماری کارروائیوں کے متعلق بات نہ کی جائے۔


متعلقہ خبریں