معیشت کی بہتری کیلئے غیر معمولی فیصلے کرنے ہوں گے، وزیراعظم

نئے خصوصی اقتصادی زونز کے قیام کی منظوری

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مشکل وقت میں معیشت کو بہتر بنانے کیلئے غیر معمولی فیصلے کرنے ہوں گے۔

معاشی تھنک ٹینک کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کورونا نے پاکستان سمیت عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت کی پالیسی وبا سے عوام کا تحفظ اور اقتصادی سرگرمیوں کے درمیان توازن ہے۔ معاشرے کے انتہائی پسماندہ طبقات کو امداد کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ غربت کے خاتمے کیلئے حکومت کا احساس پروگرام کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔ انتہائی مستحق افراد کی مدد کیلئے احساس پروگرام میں توسیع کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعمیراتی شعبے میں مراعات کا مقصد روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ حکومت غریب عوام کو سستی رہائش فراہم کرنا چاہتی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے کورونا وبا کے سبب شدید متاثر ہونے والی پاکستان کی معیشت میں بہتری کی خوشخبری سنا دی تھی۔

عالمی مالیاتی ادارے کے مطابق اگلے سال پاکستان  کی معیشت بتدریج سنبھل جائے گی۔ اپنی رپورٹ میں آئی ایم ایف نے کورونا وائرس  کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں اٹھائے گئے حکومتی اقدامات کی تعریف کی تھی۔

رپورٹ میں کہا  گیا تھا کہ حکومت پاکستان کے اٹھائے کے اقدامات معیشت کے لیے بہتر ثابت ہوں گے، پاکستان کی حکومت نے وقت کے ساتھ  لاک  ڈاون میں نرمی سے  معیشت کو نقصان سے بچایا ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا نے ڈگمگاتی معیشت کو مزید نقصان پہنچایا، معاشی ماہرین

اس سے قبل ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ کورونا وائرس پھیلنے سے پاکستان کی معیشت کو 16.387 ملین ڈالر سے لے کر 4.95 بلین ڈالر یا جی ڈی پی کے 0.01 فیصد سے 1.57 فیصد تک کا نقصان ہوسکتا ہے۔ اقوام متحدہ کا تخمینہ ہے کہ وائرس کی وجہ سے بین الاقوامی سیاحت تین فیصد کم ہو گی جس کے نتیجے میں عالمی سطح پر 50 بلین ڈالر تک کا نقصان ہوسکتا ہے۔

خیال رہے کہ بجٹ سے قبل پیش کیے گئے اقتصادی سروے کے مطابق وفاقی حکومت نے بجٹ خسارے پر قابو پانے کیلئے 2080 ارب روپے قرض لیا ہے۔


متعلقہ خبریں