پب جی پر پابندی، پاکستانی ٹیم کی ’ورلڈ لیگ‘ میں شرکت خطرے میں


اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے) کی جانب سے آن لائن گیم پب جی پر پابندی کے بعد گیم کی انتظامیہ نے پاکستانی ٹیم کو آج سے شروع ہونے والے ’ پب جی ورلڈ لیگ‘ ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے سے روک دیا ہے۔

پاکستانی ٹیم فری اسٹائل کے رکن اسد مغل نے اس حوالے سے انسٹاگرام میں اپنی ویڈیو جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پب جی گیم کی انتظامیہ نے ہمیں بتایا ہے کہ پاکستان میں پب جی پر پابندی کی وجہ سے ہم آپ کو اس ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ پب جی کی انتظامیہ نے موقف اپنایا ہے کہ آپ کو اجازت دے کر ہم  پاکستان کی حکومت کے ساتھ اپنا تعلق نہیں خراب کر سکتے۔

انہوں نے اپیل کی کہ ہمارے پاس ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے پیر تک کا وقت ہے لہذا وزیراعظم عمران خان پب جی پر سے بین ختم کروائیں۔

خیال رہے کہ پب جی ورلڈ لیگ ٹورنامنٹ کو آن لائن گیمنگ کا ایک بڑا ٹورنامنٹ مانا جاتا ہے جس کے انعام کی مالیت 50 ہزار ڈالر ہے۔

پب جی گیم پرپابندی برقرار رہے گی یا نہیں؟ فیصلہ نہ ہوسکا

یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل پی ٹی اے کی جانب سے  مقبول آن لائن گیم ’ پب جی‘ پرعارضی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

ترجمان پی ٹی اے کے مطابق گیم پر مکمل پابندی عائد کرنی ہے یا نہیں اس حوالے سے حتمی فیصلہ مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ پب جی گیم کیھلنے کی اجازت نہ ملنے پر لاہور میں دو بچوں نے خودکشی کی جس کے بعد ان کے ورثاء کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی جی پولیس نے بھی پی ٹی اے کو پب جی گیم پر بندش لگانے کے لیے خط لکھا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران لاہور میں پب جی کی وجہ سے خود کشیوں کے تین واقعات سامنے آئے ہیں جس کے بعد آئی جی پنجاب پولیس نے گیم پر پابندی کے حوالے سے اعلی حکام کے سامنے یہ معاملہ اٹھایا تھا۔

دوسری جانب بعض ماہرین صحت بھی پب جی کو بچوں کی ذہنی صحت کے لیے خطرناک قرار دے چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں