اجمل وزیر نے مبینہ آڈیو کو من گھڑت اور جعلی قرار دے دیا


پشاور: سابق مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا اجمل وزیر نے ان سے منسوب مبینہ آڈیو کو من گھڑت اور جعلی قرار دے دیا۔

اپنے بیان میں اجمل وزیر نے کہا کہ مختلف اجلاسوں اور بریفنگز کی باتوں کو ملا کر من گھڑت آڈیو بنائی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا ویژن ہے جس پر الزامات ہوں گے وہ جوابدہ ہو گا، جو اختیارات میرے پاس نہیں،آڈیو میں ان کی بات ہو رہی ہے۔

اجمل وزیر نے کہا کہ عوام کی خدمت کیلئے دن رات ایک کیا،عید کے دنوں میں اسپتالوں اور بازاروں میں کورونا سے متعلق آگاہی مہم چلائی اور عوام کے تحفظ اور ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے کے لیے کام کیا۔

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا اجمل وزیر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

ان کا کہنا تھا کہ میرے خلاف سازش کرنے والوں کو جلد بےنقاب کروں گا،اشتہار محکمہ صحت کا تھا جس کا چیئرمین وزیر صحت ہوتا ہے، کمیٹی میں اعزازی ممبر تھا میرے پاس فیصلے کا اختیار ہی نہیں تھا۔

خیال رہے کہ  خیبر پختونخوا حکومت نے اجمل وزیر کی آڈیو ٹیپ سامنے آنے کے بعد انہیں مشیر اطلاعات کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق اجمل وزیر کی جگہ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی کامران بنگش کو محکمہ اطلاعات کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔ ان کے پاس بلدیات کا قلمدان بھی ہے۔

اجمل وزیر مشیر برائے قبائلی اضلاع کی ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں گے انہیں صرف مشیر اطلاعات کی ذمہ داریوں سے سبکدوش کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 3 مارچ 2020 کو وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی کو ان کے عہدے سے ہٹا کر اجمل وزیر کو یہ قلمدان سونپا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں