دبئی میں بغیر ڈرائیور کے روبوٹ بس کی آزمائش شروع


دبئی: دبئی میں بغیر ڈرائیور کے روبوٹ بس کی آزمائش شروع کر دی گئی۔

دبئی میں رہنے والے ہو جائیں تیار کیونکہ اب بغیر ڈرائیور کے بس میں سفر ہو گا۔ جسے روبوٹ چلائے گا۔

گاچا نامی روبوٹ بس کو سسٹین ایبل شہر میں آزمایا گیا، فن لینڈ کی کمپنی سنسیبل 4 نے گاچا روبوٹ بس بنائی ہے۔ بس خود بخود کسی بھی رکاوٹ کا پتہ چلا کر خود بخود بریک لگاتی ہے اور یہ روبوٹ بس کسی بھی موسم میں سفر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

بارشیں، برفباری اور گرد و غبار کے طوفان بھی اس روبوٹ بس کو چلنے سے نہیں روک سکیں گے۔

نیویگیشن کا جدید ترین سسٹم بھی بس میں استعمال ہوا ہے جو مسافروں کو اپنی منزل مقصود تک پہنچائے گا۔ خودکار روبوٹ بس روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی  اور دبئی فیوچر فاونڈیشن کا مشترکہ منصوبہ ہے۔

واضح رہے کہ یہ بس فن لینڈ میں بھی کامیابی سے چل رہی ہے۔

دوسری جانب دنیا کا تیز ترین بوم سپرسانک جیٹ دو ہزار اکیس میں آزمائشی پرواز  شروع کرے گا۔ 23 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والا جہاز مسافروں کو موجودہ وقت سے نصف وقت میں اپنی منزل تک پہنچائے گا۔

اس جہاز کی آزمائشی پرواز2021 میں ہوگی عام مسافر دو ہزار تیس تک اس جہاز میں سفر کر سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں ٹیکنالوجی کمپنیوں کے امریکی حکومت، اداروں سے معاہدے سامنے آ گئے

آواز کی رفتار سے تیز جہاز  تئیس سو کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ مسافر نیویارک سے لندن صرف تین گھنٹے اور پندرہ منٹ میں پہنچ پائیں گے۔

سپرسانک جیٹ تیار کرنے والی کمپنی کو کورونا وبا سے پہلے  تک چھ ارب ڈالر کے آرڈر مل چک تھے۔ بوم سپرسانک XB-1 نامی اس طیارے کیلئے 33ملین امریکی ڈالر مختص کیے گئے تھے۔


متعلقہ خبریں